پاکستان
Time 10 اکتوبر ، 2023

'مزید تذلیل قابل قبول نہیں'، احسن اقبال پاکستان اولمپکس کے سربراہ پر برس پڑے

کیا لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عارف حسن قوم کو مندرجہ ذیل چارٹ کی وضاحت کریں گے؟ احسن اقبال__فوٹو: فائل
کیا لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عارف حسن قوم کو مندرجہ ذیل چارٹ کی وضاحت کریں گے؟ احسن اقبال__فوٹو: فائل

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے ایشین گیمز میں بری کارکردگی پر پاکستان اولمپکس میں تبدیلی کا مطالبہ کردیا۔

احسن اقبال نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر 1990 سے لے کر 2022 تک ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں پاکستان اور بھارت کا موازنہ کیا۔

احسن اقبال کی جانب سے شیئر کردہ تفصیلات میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ان سالوں میں بھارت کے میڈلز میں اضافہ ہوتا رہا جب کہ پاکستان کے میڈلز  جیتنے کی تعداد کم ہوتی گئی۔

احسن اقبال نے ٹوئٹ میں پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے سربراہ کا نام لیتے ہوئے لکھا 'کیا لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عارف حسن قوم کو مندرجہ ذیل چارٹ کی وضاحت کریں گے؟ کیونکہ وہ 2004 سے پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے سربراہ ہیں اور اس کے بعد  ہر طرح کے ذرائع سے خود کو دوبارہ منتخب کرواتے ہیں'۔

سابق وزیر نے مزید لکھا کہ 'انہوں نے سپریم کورٹ کی طرف سے توثیق شدہ دو میعاد کی حد کو قبول کرنے سے انکار کیا، یہ موازنہ ان آفات کے بارے میں بات کرتا ہے جو ان کے دور میں پاکستانی کھیلوں پر پڑی ہیں'۔

احسن اقبال نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا 'میں  چیف آف آرمی اسٹاف سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں کیونکہ عارف حسن خود کو پاکستان میں کسی بھی اتھارٹی کے سامنے جوابدہ نہیں سمجھتے ہیں اور انہوں نے پاکستان میں کھیلوں کو تباہ کیا ہے'۔

سابق وزیر کا کہنا ہے کہ 'پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن میں تبدیلی کی فوری ضرورت ہے، مزید تذلیل قابل قبول نہیں'۔

مزید خبریں :