Time 11 اکتوبر ، 2023
دنیا

جنگ ختم ہونے تک قیدیوں کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا، حماس کا اعلان

جب بھی بات چیت ہو گی تو قیدیوں کی قیمت حماس طے کرے گی: اسماعیل ہانیہ۔ فوٹو فائل
جب بھی بات چیت ہو گی تو قیدیوں کی قیمت حماس طے کرے گی: اسماعیل ہانیہ۔ فوٹو فائل

اسرائیل کے خلاف مزاحمت کرنے والی فلسطینی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کا کہنا ہے جنگ ختم ہونے تک قیدیوں کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ غزہ میں کئی برسوں سے محصور حماس نے چند روز قبل اسرائیلی شہروں میں اس قدر اچانک حملہ کیا کہ دنیا کی بہترین دفاعی صلاحیت رکھنے والی صیہونی فورسز بوکھلا کر رہ گئیں اور حماس کے حملوں کو روک نہ سکیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے حملوں میں 170 اسرائیلی فوجیوں سمیت 1200 افراد ہلاک اور 5000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ سینکڑوں اسرائیلیوں کو قیدی بھی بنایا گیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے غزہ اور لبنان میں بڑے پیمانے پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 1000 سے زائد فلسطینی شہید اور 9000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ کے اسپتالوں، یونیورسٹیز اور اسکولوں کو نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات ہیں اور اسرائیل نے غزہ کو بجلی، پانی اور خوراک کی سپلائی بھی بند کردی ہے، یہ اطلاعات بھی ہیں کہ اسرائیلی فورسز غزہ میں فاسفورس بموں کا استعمال کر رہی ہے۔

اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے فریقین سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے تاہم اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم ہر صورت غزہ پر حملے جاری رکھیں گے، ہمیں اندازہ ہے کہ غزہ میں لڑائی میں شدت آئے گی، 3 لاکھ ریزرو فوج غزہ کی سرحد پر بھجوا دی گئی ہے۔

ترجمان اسرائیلی فوج کا مزید کہنا ہے کہ ہمیں بہت زیادہ جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے تاہم یہ نقصان ہمیں نہیں روکے گا، لڑائی میں شدت آنے کے بعد بھی اسرائیل کی حمایت جاری رہنے کی امید ہے۔

دوسری جانب حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کا کہنا ہے کچھ ممالک کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا ہے لیکن جنگ ختم ہونے تک قیدیوں کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا اور جب بھی قیدیوں کا تبادلہ ہو گا تو قیدیوں کی قیمت حماس طے کرے گی۔

اسماعیل ہانیہ نے غزہ کے عوام کی فلسطین کاز کے لیے قربانیاں دینے کے جذبے اور ولولے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حماس کی کارروائیوں کے جواب میں اسرائیل کے جوابی حملے صیہونی ریاست کی شکست کی عکاسی کر  رہے ہیں۔

قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس قیدیوں کے تبادلے سے متعلق گفتگو قبل از وقت ہے، یہ کہنا بہت مشکل ہےکہ کوئی بھی فریق ثالثی سے آغاز کر سکتا ہے۔

مزید خبریں :