16 اکتوبر ، 2023
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے فلسطینیوں کو غزہ سے نکلنے کی اسرائیل کی وارننگ کو "جبری بے دخلی" قرار دے دیا۔
اسرائیلی وارننگ کو انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ فلسطینیوں کو شمالی غزہ سے نکل کر جنوبی غزہ جانے کی اسرائیلی فوج کی ہدایت مؤثر وارننگ نہیں جبری بے دخلی ہے۔
خیال رہے کہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں کا آج 10 واں روز ہے جبکہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری جاری ہے۔
اسرائیلی فورسز نے جنگی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شمالی غزہ سے جنوب کی جانب انخلا کرنے والے شہری قافلوں پربھی بمباری کردی، انخلا کرنے والوں میں اکثریت بچوں اور خواتین کی تھی۔
فلسطینی علاقوں پر قابض اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ پر فضا، سمندر اور زمین سے حملہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اپنے پیغام میں شمالی غزہ شہر کے رہائشیوں کو انتباہ دیا کہ وہ جنوب کی طرف چلے جائیں،شمالی غزہ میں اہم فوجی سرگرمیاں ہونے والی ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے(بی بی سی) کے مطابق ایک بیان میں اسرائیل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ غزہ پر تینوں راستوں (زمین، فضا اور سمندر) سے حملوں کی تیاری کر رہا ہے لیکن اس حوالے سے ابھی کوئی وقت سامنے نہیں آیا۔
اسرائیل کے وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے بھی اس حوالے سے اپنے فوجیوں کو اشارہ دیتے ہوئے کہا جنگ کا اگلا مرحلہ آرہا ہے جس میں اسرائیل کی طرف سے غزہ پر زمینی حملہ متوقع ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی جارحیت کو بے نقاب کرنے پر عرب نیوز چینل الجزیرہ کو بند کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
اسرائیلی وزیر مواصلات کا کہنا ہے کہ الجزیرہ بیورو کے مجوزہ شٹ ڈاؤن کیلئے کابینہ سے منظوری طلب کی جا رہی ہے، الجزیرہ حماس کی مدد اور غیر محفوظ علاقوں میں موجود اسرائیلی فوجیوں کی فلم بندی کر رہا ہے۔