Time 23 اکتوبر ، 2023
پاکستان

حکومت کا فارن ایکٹ کے تحت غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کی گرفتاری اور بے دخلی کا فیصلہ

یکم نومبرسے فارن ایکٹ کے تحت بے دخلی آرڈر جاری کرنےکی منظوری دی گئی ہے، معمولی جرائم میں انڈرٹرائل اور سزایافتہ افغان شہریوں کو بے دخل کردیا جائے گا: ذرائع— فوٹو:فائل
یکم نومبرسے فارن ایکٹ کے تحت بے دخلی آرڈر جاری کرنےکی منظوری دی گئی ہے، معمولی جرائم میں انڈرٹرائل اور سزایافتہ افغان شہریوں کو بے دخل کردیا جائے گا: ذرائع— فوٹو:فائل

وفاقی حکومت نے غیرقانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو بے دخل کرنے کیلئے ایک اور اہم فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق فارن ایکٹ کے تحت افغان شہریوں کی گرفتاری، حراست اور بے دخلی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یکم نومبرسے فارن ایکٹ کے تحت بے دخلی آرڈر جاری کرنےکی منظوری دی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ وفاقی حکومت نے فارن ایکٹ 1946 کا سیکشن 3 نافذ کرنے کی منظوری دی ہے اور وزارت داخلہ نے وفاقی کابینہ سے سمری سرکولیشن کے ذریعے یہ منظوری حاصل کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سنگین جرائم میں انڈرٹرائل اور سزایافتہ افغان شہریوں کو بے دخل نہ کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم معمولی جرائم میں انڈرٹرائل اور سزایافتہ افغان شہریوں کو بے دخل کردیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ، پولیس، پراسیکیوشن اورجیل انتظامیہ کو خصوصی اختیار دینے کی بھی منظوری دی گئی ہے، یکم نومبر سے متعقلہ اتھارٹیز غیرقانونی مقیم افغان شہریوں کو گرفتار اور  بے دخل کرنے کی مجاز ہوں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب سے گرفتار افغانیوں کی بے دخلی کیلئے راولپنڈی میں قائم مرکز میں منتقل کیا جائے گا جبکہ خیبرپختونخوا سے گرفتارغیرقانونی مقیم افغانیوں کو نوشہرہ اورچمکنی مرکز میں منتقل کیا جائے گا، بلوچستان سے گرفتار افغانیوں کو کوئٹہ، پشین اور قلعہ عبداللہ مرکز میں منتقل کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق سندھ سے گرفتارغیرقانونی افغانیوں کی بے دخلی کیلئے کراچی ون اور ٹو مرکز میں منتقل کیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایاکہ غیرقانونی مقیم افغانیوں کے پاس 31اکتوبرتک پاکستان چھوڑنے کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

خیال رہے کہ حکومت نے غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو 31 اکتوبر تک پاکستان چھوڑنے کی مہلت دی ہے اور یکم نومبر سے غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا گیا ہے۔

مزید خبریں :