Time 24 اکتوبر ، 2023
پاکستان

عمران خان کی سائفر کیس میں جیل ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد، انٹراکورٹ اپیل پر اعتراض دور

دو رکنی بینچ نے انٹراکورٹ اپیل پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی— فوٹو: فائل
دو رکنی بینچ نے انٹراکورٹ اپیل پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی— فوٹو: فائل

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی جیل ٹرائل روکنے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے جیل ٹرائل کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی انٹراکورٹ اپیل پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔ 

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ وزارت قانون نے سکیورٹی خدشات کی بنا پر چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت کا نوٹیفکیشن جاری کیا، متعلقہ اتھارٹی کمشنر ہے وزارت قانون نہیں ہے۔

سنگل بینچ نے قرار دیا کہ وفاقی حکومت کا اختیار ہے کہ اپنی مرضی کا جج مقرر کرے، یہ جوڈیشل افسران ہیں وفاقی حکومت کے پاس "پک اینڈ چوز" کا کوئی اختیار نہیں۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ اس طرح تو ایگزیکٹو عدلیہ کے اختیارات میں مداخلت کرے گی، ہوسکتا ہے اعتراضات ختم ہونے پر جب فائل مارکنگ کیلئے چیف جسٹس کے پاس جائے تو نیا بینچ تشکیل دے دیا جائے، ابھی ہم آپ کو کوئی عبوری ریلیف نہیں دے سکتے، یہ درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں اس کا فیصلہ بھی بعد میں ہوگا۔ 

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ کسی شخص کیلئے رولز کی خلاف ورزی نہیں کرسکتے، ابھی ہم آپ کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کررہے ہیں۔

بینچ نے انٹراکورٹ اپیل پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔

خیال رہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے جیل ٹرائل اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج کی تعیناتی درست قرار دی تھی جسے انٹراکورٹ اپیل کے ذریعے چیلنج کیا گیا تھا۔

مزید خبریں :