26 اکتوبر ، 2023
اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ہونے والی تباہی کا مکمل اندازہ نئی تصاویر سے ہوتا ہے۔
ان فضائی تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے قبل غزہ کے مختلف علاقے کیسے تھے اور اب وہاں کتنی تباہی ہوچکی ہے۔
اسرائیلی بمباری سے غزہ کے مختلف حصوں میں رہائشی عمارات، بازار اور مساجد تباہ ہو چکے ہیں۔
ان تصاویر میں نظر آنے والی تباہی شاک کر دینے والی ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ صہیونی ریاست غزہ کو مکمل تباہ کرنے کی خواہشمند ہے۔
حملے سے قبل کی تصاویر میں نظر آنے والی متعدد عمارات اور گھر بمباری کے بعد کی تصاویر میں ملبے کا ڈھیر نظر آتے ہیں۔
ان تصاویر کو Maxar نامی کمپنی نے جاری کیا ہے جو سیٹلائیٹ تصاویر کے حوالے سے معروف ہے۔
ایک تصویر غزہ کے علاقے بیت حانون کی ہے جس میں اسرائیلی جارحیت سے بہت زیادہ تباہی ہوئی ہے اور وہاں کے اسپتالوں کو کام بند کرنا پڑا ہے۔
اسی طرح الکراما کا علاقہ بھی اسرائیلی جارحیت سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہے۔
ایک تصویر العطاطرہ نامی علاقے کی ہے جو غزہ کے شمال مغرب میں واقع ہے اور وہ پورا علاقہ ہی لگ بھگ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک ساڑھے 6 ہزار سے زائد فلسطینی شہری شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔