Time 26 اکتوبر ، 2023
دنیا

اسرائیلی جارحیت سے پہلے اور بعد کی تصاویر میں غزہ کیسا نظر آتا ہے؟

غزہ میں اسرائیلی بمباری 20 دن سے جاری ہے / اے ایف پی فوٹو
غزہ میں اسرائیلی بمباری 20 دن سے جاری ہے / اے ایف پی فوٹو

اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ہونے والی تباہی کا مکمل اندازہ نئی تصاویر سے ہوتا ہے۔

ان فضائی تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے قبل غزہ کے مختلف علاقے کیسے تھے اور اب وہاں کتنی تباہی ہوچکی ہے۔

اسرائیلی بمباری سے غزہ کے مختلف حصوں میں رہائشی عمارات، بازار اور مساجد تباہ ہو چکے ہیں۔

ان تصاویر میں نظر آنے والی تباہی شاک کر دینے والی ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ صہیونی ریاست غزہ کو مکمل تباہ کرنے کی خواہشمند ہے۔

حملے سے قبل کی تصاویر میں نظر آنے والی متعدد عمارات اور گھر بمباری کے بعد کی تصاویر میں ملبے کا ڈھیر نظر آتے ہیں۔

ان تصاویر کو Maxar نامی کمپنی نے جاری کیا ہے جو سیٹلائیٹ تصاویر کے حوالے سے معروف ہے۔

ایک تصویر غزہ کے علاقے بیت حانون کی ہے جس میں اسرائیلی جارحیت سے بہت زیادہ تباہی ہوئی ہے اور وہاں کے اسپتالوں کو کام بند کرنا پڑا ہے۔

بیت حاتون کی یکم مئی اور 21 اکتوبر 2023 کی تصاویر

اسی طرح الکراما کا علاقہ بھی اسرائیلی جارحیت سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہے۔

الکراما کی 10 مئی اور 21 اکتوبر کی تصاویر

ایک تصویر العطاطرہ نامی علاقے کی ہے جو غزہ کے شمال مغرب میں واقع ہے اور وہ پورا علاقہ ہی لگ بھگ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔

العطاطرہ کی 10 مئی اور 21 اکتوبر کی تصاویر 

خیال رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک ساڑھے 6 ہزار سے زائد فلسطینی شہری شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔

مزید خبریں :