27 اکتوبر ، 2023
ورلڈکپ کے 26 ویں اور اہم ترین میچ میں جنوبی افریقا نے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک وکٹ سے شکست دے دی۔
جنوبی افریقا نے پاکستان کا 271 رنز کا ہدف 9 وکٹوں کے نقصان پر 47.2 اوورز میں پورا کرلیا۔
میچ میں ایک موقع ایسا آیا کہ جنوبی افریقا کو جیت کے لیے 8 رنز جبکہ پاکستان کو کامیابی کے لیے صرف ایک وکٹ درکار تھی۔
ایسے میں حارث رؤف نے جنوبی افریقا کے ٹیل اینڈر بیٹر تبریز شمسی کوگیند کروائی جو کہ ان کے پیڈ پر لگی ، پاکستان کی جانب سے ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی گئی لیکن آن فیلڈ امپائر نے ناٹ آؤٹ دیا تو گرین شرٹس نے ری ویو لینے کا فیصلہ کیا۔
ری ویو میں نظر آیا کہ حارث کی گیند وکٹ کو معمولی چھو رہی ہے لیکن آن فیلڈ امپائر کی جانب سے ناٹ آؤٹ دیا گیا تھا اس لیے وہ امپائرز کال کی وجہ سے ری ویو کے بعد بھی ناٹ آؤٹ ہی رہا۔
اگر آن فیلڈ امپائر حارث کی اس گیند پر آؤٹ دے دیتے تو پاکستان میچ جیت جاتا جبکہ جنوبی افریقا کی جانب سے ری ویو لینے پر بھی آؤٹ ہی قرار دیا جاتا۔
قانون کیا کہتا ہے؟
دراصل اگر ایل بی ڈبلیو کی اپیل پر آن فیلڈ امپائر نے آؤٹ دیا ہے تو بیٹنگ سائیڈ کی جانب سے ری ویو لینے پر بس اگر گیند اسٹمپ کو لگ رہی ہو تو وہ ری ویو کے بعد بھی آؤٹ ہوگا۔
جبکہ اگر آن فیلڈ امپائر نے ایل بی ڈبلیو کی اپیل پر ناٹ آؤٹ دیا ہے اور فیلڈنگ ٹیم کی جانب سے ری ویو لیا گیا تو گیند کے کم سے کم آدھے حصے کو اسٹمپ پر لگنا ضروری ہے تبھی حمتی فیصلے میں آؤٹ دیا جائے گا۔
اگر گیندکا آدھے سے کم حصہ بھی اسٹمپ کو لگا تو وہ امپائرز کال کہلائی جائے گی اور حتمی فیصلہ ناٹ آؤٹ ہی رہے گا جو کہ حارث کی گیند پر ہوا۔
پاکستان کی شکست کے بعد سابق بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے آئی سی سی کے قوانین کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا بُری امپائرنگ اور قوانین پاکستان کی شکست کی وجہ بنے، آئی سی سی کو یہ قانون تبدیل کرنا چاہیے اگر گیند اسٹمپ پر لگ رہی ہے بھلے آن فیلڈ امپائر نے آؤٹ دیا ہو یا ناٹ آؤٹ اس سے کوئی فرق نہیں پڑنا چاہیے اور وہ آؤٹ قرار دیا جانا چاہیے۔