دنیا
Time 28 اکتوبر ، 2023

اسرائیل غزہ کوصفحہ ہستی سے مٹانے پرتل گیا، مزید 300 شہید، تعداد ساڑھے 7 ہزار سے متجاوز

مختلف مقامات پر دھماکوں کی گونج سنائی دے رہی ہے جبکہ کئی مقامات پر آگ بھڑکنے کے سبب دھوئیں کے بادل آسمان کی جانب بڑھتے نظر آرہے ہیں— فوٹو: الجزیرہ
مختلف مقامات پر دھماکوں کی گونج سنائی دے رہی ہے جبکہ کئی مقامات پر آگ بھڑکنے کے سبب دھوئیں کے بادل آسمان کی جانب بڑھتے نظر آرہے ہیں— فوٹو: الجزیرہ

اسرائیل غزہ کوصفحہ ہستی سے مٹانے پرتل گیا، زمینی فوج غزہ میں داخل، سمندر میں موجود بحریہ کی کشتیوں اور طیاروں سے اب تک کی سب سے زیادہ تباہ کن بمباری جاری ہے۔

غزہ پراسرائیلی  بمباری سے مزید 300 فلسطینی شہید ہوگئے، اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی کے 53 اہلکاروں سمیت شہدا کی مجموعی تعداد ساڑھے 7 ہزار کے قریب پہنچ گئی۔

اقوام متحدہ کے ریلیف ایجنسی کے 15 اہلکار صرف ایک ہی روز میں مارے جا چکے ہیں، جبکہ اب تک  مجموعی طور  پر  21 ہزار سے زائد فلسطینی اسرائیلی حملوں میں زخمی ہوچکے ہیں۔

غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں کے باعث مختلف مقامات پر دھماکوں کی گونج سنائی دے رہی ہے جبکہ کئی مقامات پر آگ بھڑکنے کے سبب دھوئیں کے بادل آسمان کی جانب بڑھتے نظر آرہے ہیں۔

محصور شمالی علاقے بیت لاحیہ، بیت حنون، غزہ شہر کے شمال مغربی اور وسطی علاقے سب سے زیادہ نشانہ بنائے گئے۔

غزہ شہر کے جنوب میں واقع الشاتی کیمپ میں ایک رہائشی ٹاور کو زمین بوس کیا گیا جس میں 100 سے زائد افراد شہید ہوئے، اسی علاقے میں دوگھروں پر بھی حملے کیے گئے جن میں 16 افراد شہید اور 60 زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے دھمکی دی ہے کہ جنگ کے بعد غزہ کی نوعیت ہی بدلی جا چکی ہوگی، فلسطینیوں کو پھر کہا گیا ہے کہ وہ غزہ کا پورا شمالی علاقہ خالی کر کے جنوب کی جانب منتقل ہو جائیں۔

غزہ میں ٹیلی فون اور انٹرنیٹ لائنز مکمل طور پر بند کردی گئی ہیں جس کے سبب لوگوں کا آپس میں رابطہ بھی ختم ہوچکا ہے، ایسے میں خدشہ ہے کہ آج شب کی گئی فلسطینیوں کی نسل کشی دنیا کے سامنے ظاہر بھی نہیں ہو سکے گی۔

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کا کہنا ہے کہ غزہ میں کام کرنے والے عملے سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے، ہمیں غزہ میں ساتھیوں کی حفاظت سے متعلق سخت تشویش ہے۔

یونیسیف نے کہا کہ غزہ میں 10 لاکھ بچوں کیلئے ناقابل بیان وحشت کی ایک اور رات کے بارے میں انتہائی فکرمند ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی بندش سے غزہ پٹی میں عملے سے رابطہ منقطع ہوچکا۔

اسکاٹش فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف نے کہا ہے کہ ان کا غزہ میں اپنی فیملی سے رابطہ نہیں ہو رہا، صرف دعا ہی کی جا سکتی ہے کہ وہ حیات ہوں۔

ادھر اسرائیلی فوج نے امریکی اور فرانسیسی خبررساں اداروں کو بھی خبردار کردیا ہے کہ ان کے صحافیوں کی سکیورٹی کی یقین دہانی نہیں کرائی جاسکتی۔

حماس کی القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ خونریز جھڑپیں جاری ہیں،اسرائیلی فوجیوں کی باقیات غزہ کی سرزمین نگل جائے گی۔

دوسری جانب فلسطینی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سروس کی معطلی غزہ پٹی پر زمینی حملے کا پیش خیمہ ہے۔

الجزیرہ کے بیورو چیف وائل الدحدوح کے مطابق تقریباً 100 اسرائیلی طیارے غزہ پر بمباری کررہے ہیں، اسرائیلی توپ خانے نے بھی غزہ پر گولہ باری کی ہے، اسرائیلی طیاروں نے الشفا اسپتال کے قریب بھی بمباری کی۔

رپورٹ کے مطابق مواصلاتی رابطے منقطع ہونے کے باعث فوری طور پر بمباری میں ہونے والے جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

مزید خبریں :