کاروبار
Time 28 اکتوبر ، 2023

کاروں پر 37 سے 43 فیصد ٹیکس آٹو انڈسٹری کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ

حکومت آٹو انڈسٹری کے ساتھ دودھ دینے والی گائے جیسا برتاؤ کرتے ہوئے ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنا بند کرے: عبدالرحمان عزیز/ فائل فوٹو
حکومت آٹو انڈسٹری کے ساتھ دودھ دینے والی گائے جیسا برتاؤ کرتے ہوئے ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنا بند کرے: عبدالرحمان عزیز/ فائل فوٹو

کراچی: پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹو موٹیو پارٹس اینڈ ایکسے سریز مینوفیکچررز(پاپام) کے چیئرمین عبدالرحمان عزیز نے کہا ہے کہ کاروں پر 37سے 43 فیصد ٹیکسوں کا نفاذ آٹو انڈسٹری کی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔

کراچی ایکسپو سینٹر میں پاکستان آٹو شو 2023کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین عبدالرحمان عزیز نے کہا ہے کہ حکومت آٹو انڈسٹری کے ساتھ دودھ دینے والی گائے جیسا برتاؤ کرتے ہوئے ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنا بند کرے، آٹو انڈسٹری کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ حکومتی ٹیکس کم کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ  آٹو انڈسٹری صرف پسنجر کاروں اور ایس یو ویز تک ہی محدود نہیں، مینوفیکچرنگ بیس کو وسیع کرتے ہوئے بحران کا شکار انڈسٹری کو بحالی کی راہ پر ڈالنے کے لیے حکومتی ٹیکسوں میں کمی ضروری ہے۔

چیئرمین پاپام کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 300 کے لگ بھگ کمپنیاں کاروں کے ہزاروں پرزے تیار کررہی ہیں جو بڑے پیمانے پر روزگار کی فراہمی کے ساتھ ملک کی صنعتی پیداوار بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔