02 نومبر ، 2023
ملک بھر میں موسمی انفلوئنزا (فلو) کےکیس تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور ویکسین کی بھی شدید قلت ہوگئی ہے۔
قومی ادارہ صحت اسلام آباد نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنےکی ہدایت کی ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہےکہ انفلوئنزا کم عمر بچوں اور بڑی عمرکے افراد کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، اس سے بچنےکے لیے صابن سے ہاتھ دھوئیں اور ماسک کا استعمال کریں۔
حکام کے مطابق پچھلے ہفتے انفلوئنزا جیسی بیماری کے 33 ہزار سے زائدکیس رپورٹ ہوئے، سب سے زیادہ انفلوئنزا کےکیس پچھلے ہفتے سندھ سے رپورٹ ہوئے، سندھ میں پچھلے ہفتے انفلوئنزا کیس 16900، خیبرپختونخوا میں 5 ہزار سے زائد تھے، بلوچستان میں گزشتہ ہفتے 7433 اور آزاد کشمیر میں 2648 کیس رپورٹ ہوئے۔
حکام کا کہنا ہےکہ گزشتہ ہفتے 5 سال سےکم عمربچوں میں ایکیوٹ ریسپائریٹری انفیکشن کے بھی 18 ہزار سے زائدکیس رپورٹ ہوئے، بڑی عمر کے افراد میں سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری انفیکشن کے تقریباً 4 ہزار کیس رپورٹ ہوئے۔
حکام کے مطابق پاکستان میں اس وقت انفلوئنزا ویکسین کی بھی شدید قلت ہے، قیمتوں کے تنازع کے باعث ویکسین بنانے والی دو ملٹی نیشنل کمپنیاں ویکسین نہیں منگوا رہی ہیں۔