04 نومبر ، 2023
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے اعلان کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ میں اسرائیل کے جنگی جرائم کوبین الاقوامی جرائم کی عدالت میں لے کر جائیں گے۔
قازقستان سے واپسی کے دوران رجب طیب اردوان نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ترکیہ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کیلئے لکیرکھینچ دی ہے، ان سے اب کوئی بات نہیں ہوسکتی، نیتن یاہو ناقابل بھروسہ ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ غزہ میں اسرائیل کے جنگی جرائم کوبین الاقوامی جرائم کی عدالت میں لے کر جائیں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ نیتن یاہو جوکچھ کررہےہیں اس کی بائبل، توریت اورنہ ہی زبور اجازت دیتی ہے، نیتن یاہو اسرائیلی عوام کی حمایت کھوچکےہیں، وہ مذہب کا استعمال کرکے قتل عام کی حمایت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
اردوان نے مزید کہا کہ ترکیہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا، غزہ پراسرائیل کی وحشیانہ حملوں کی ذمہ داری صرف وزیراعظم نیتن یاہو پر ہے، ترکیہ کو جنگ بندی کے بدلے غزہ میں ضامن کی ذمہ داری ملی تو اس کیلئے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ ترکیہ ایسے تمام فارمولوں کی حمایت کرے گا جو خطے میں امن وسکون لائے، ترکیہ ایسے منصوبوں کا حامی نہیں ہوگا جو فلسطینیوں کی زندگیوں کو تاریک اور انہیں تاریخ کے اوراق سے مٹا دیں۔
ترک صدر کا کہنا تھاکہ مغرب غزہ میں قتل عام پر اپنے رویے کے باعث اپنے عوام کے سامنے شرمندگی تلے دب چکا ہے، کچھ آزادی کے دعویدار ممالک نے فلسطینی پرچم پر پابندی تک لگانے کی کوشش کی، دنیا کو اب فلسطینی بچوں کی چیخیں سننی پڑ رہی ہیں۔
خیال رہے کہ مغربی طاقتوں کی ایما پر اسرائیل کی غزہ پر مسلسل بمباری جاری ہے، صیہونی فوج غزہ میں بلاتفریق بمباری کر رہی ہے اور اسپتال ، اسکول، مسجد، پناہ گزین کیمپ، ایمبولینس اور حتیٰ کہ قبرستان بھی محفوظ نہیں۔
اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 9 ہزار 300 سے زیادہ ہوگئی ہے، زخمیوں کی تعداد 25 ہزار سے زائد ہے۔