05 نومبر ، 2023
غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف آج امریکی دارالحکومت واشنگٹن سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کیےگئے۔
امریکا کا دارالحکومت فلسطینیوں کے حق میں نعروں سے گونج اٹھا، مظاہرین نے نعرے لگائےکہ جنگ بندی نہیں تو ووٹ بھی نہیں، بائیڈن تم چھپ نہیں سکتے، وائٹ ہاؤس کے باہر فلسطین کے حق میں اب تک کے سب سے بڑے احتجاج میں مظاہرین نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں مظاہرین کا سمندر امڈ آیا۔
جکارتہ کے نیشنل مونومنٹ کے اطراف 2 ملین مارچ کی کال مختلف مذہبی جماعتوں کی جانب سے دی گئی تھی۔
نیویارک، لندن، پیرس، برلن، اوسلو اور بیونس آئرس سمیت دنیا بھر کے دارالحکومتوں میں مظاہرے کیےگئے، مظاہرین نے فلسطینیوں کی نسل کشی اور اسرائیلی جارحیت روکنے کا مطالبہ کیا۔
آسٹریلیا، تھائی لینڈ، جنوبی کوریا، ایران، قطر اور عراق میں بھی مظاہرے کیے گئے۔
مظلوم فلسطینی عوام کے حق میں ارجنٹینا، چلی اور وینزویلا میں بھی احتجاج کیا گیا۔
اسرائیل میں ہزاروں افراد اپنے ہی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔
اسرائیل مظاہرین مقبو ضہ بیت المقدس میں رکاوٹیں توڑتے ہوئے نیتن یاہو کی رہائش گاہ پہنچ گئے، مظاہرین نے وزیر اعظم سے استعفےکا مطالبہ کیا۔
خیال رہےکہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے 30 ویں روز بھی جاری ہیں، غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شہدا کی تعداد 9 ہزار 770 ہوگئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ کے شہدا میں 4 ہزار 800 بچے شامل ہیں، اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 26 ہزار فلسطینی زخمی ہیں۔
دوسری جانب مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج کی چھاپہ مار کارروائیاں 7 اکتوبر سے مسلسل جاری ہیں، مقبوضہ مغربی کنارے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 152 ہوگئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہےکہ مقبوضہ مغربی کنارے میں زخمی فلسطینیوں کی تعداد 2100 ہوگئی ہے۔