11 نومبر ، 2023
ایران کے صدر ابرہیم رئیسی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف مزاحمت کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں، ہمیں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ماتھے اور ہاتھ چومنےکی ضرورت ہے۔
سعودی عرب کی میزبانی میں مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کی صورتحال پر مشترکہ عرب اسلامی اجلاس ریاض میں جاری ہے۔
مشترکہ عرب اسلامی اجلاس میں اسلامی ممالک کے سربراہان شریک ہیں۔
اجلاس سے خطاب میں ابراہیم رئیسی کا کہنا تھاکہ فلسطین امت مسلمہ کے فخر کا نشان ہے، غزہ کے لوگ عالم اسلام کے ہیرو ہیں، عالم اسلام اتحاد کا مظاہرہ کرے، غزہ کے لوگ گزشتہ 20 سال سے ایک جیل میں زندگی گزار رہے ہیں، صہیونی ریاست تمام بین الاقوامی قوانین پامال کرچکی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ 3 ہزار سے فلسطینی بچے اور خواتین ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، بتایا جائے ان بچوں اور خواتین کا کیا قصور تھا جنہیں بیدردی سے قتل کیا گیا؟ یہ جنگ غزہ کے لوگوں کی عظمت اور اسرائیل کے کمینے پن کا ثبوت ہے، امریکا صہیونی ریاست کے جنگی جرائم کی حمایت کر رہا ہے، اسرائیل غزہ میں 7 ایٹمی حملوں جتنی تباہی کر چکا ہے، غزہ کے لوگوں کو اس وقت قراردادوں کی ضرورت نہیں ہے۔
ایرانی صدر نے مصر پر زور دیا کہ اس وقت پہلا ہدف جنگ بندی حاصل کر کے غزہ کے لوگوں تک پہنچنا ہے، ہمیں فوری طور پر رفح کراسنگ کھول کر امداد پہنچانا ہوگی اور مصر غزہ میں انسانی امداد پہنچانے کیلئے تعاون کرے، مسلم ممالک فوری طور پر غزہ کیلئے امدادی قافلے روانہ کریں۔
ان کا کہنا تھاکہ مسلم ممالک کو غزہ کے لوگوں کیلئے کچھ کرنا ہوگا، صہیونی ریاست قبضے کی غیر قانونی ریاست ہے، اسرائیل کی قابض افواج کو ہماری زمین سے نکلنا ہوگا، ہمیں صہیونی ریاست سے نجات کیلئے مزاحمت اور حماس کی حمایت کرنی ہوگی۔
ابراہیم رئیسی نے اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ صیہونی ریاست کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم ہونے چاہیے، اسلامی ممالک اسرائیل کےخلاف تیل اور دیگرچیزوں کی پابندی لگائیں، اسرائیل کے خلاف مزاحمت کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا مظالم کے خلاف ایک ہوکرمسئلہ حل کرسکتی ہے، امریکا اقوام متحدہ میں فلسطینیوں کا قتل عام روکنے کی قراردادکی مخالفت کرکےاسرئیل کی حمایت کر رہا ہے اور امریکا کی یو این قرارداد کی مخالفت نے اسرائیلی کیلئے فلسطینیوں کے قتل کی راہ ہموار کی، امید ہے آج فلسطینوں کیلئے فائدے مند قراردادپر متفق ہوجائیں گے، ہمیں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ماتھے اور ہاتھ چومنےکی ضرورت ہے۔
ایرانی صدر کا کہنا تھاکہ آج حق و باطل کی جنگ ہے، آج تاریخی دن ہے، آج مسجد الاقصیٰ کے دفاع کا دن ہے، پوری دنیا میں کروڑوں لوگ مظلوم فلسطینیوں کیلئے سڑکوں پر نکلے ہیں، مظلوم فلسطینیوں کے حلقوم سے بلند ہونے والی آواز کا جواب دینا چاہیے، اسرائیل مہلک ہتھیاروں سے غزہ پر حملے کر رہا ہے، اسرائیل نے آدھے سے زیادہ غزہ کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ مغربی طاقتوں کی ایما پر 7 اکتوبر سے غزہ اور دیگر مقبوضہ علاقوں میں جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 11 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جس میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔