11 نومبر ، 2023
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر کا کہنا ہےکہ میری پوری سپورٹ بابر کے ساتھ ہے، وہ نوجوان ہے اور اب بھی سیکھ رہا ہے۔
کولکتہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی بہترین کرکٹ نہیں کھیلی، ٹورنامنٹ کی چار بہترین ٹیمیں سیمی فائنل کھیلیں گی، ہمیں اپنے گیم کا معیار بہتر کرنا ہوگا، ہمیں بیٹنگ میں تین سو ، تین سو پچاس رن تسلسل سے بنانا ہوں گے۔
مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ نسیم شاہ ہوتے تو بولنگ اور بہتر ہوتی، جو ٹیمیں بڑا اسکور کر رہی ہیں وہی کامیاب ہو رہی ہیں، ہمارا فوکس اب آسٹریلیا کی سیریز کے لیے پلان کرنا ہے، ٹیم کی بہتری کے لیے تسلسل بہت ضروری ہے، سلیکشن میں تسلسل کا ہونا ضروری ہے، ایسا ماحول ضروری ہے جس میں پلیئر کھل کر کھیل سکیں۔
ڈائریکٹر پاکستان کرکٹ ٹیم کا کہنا تھا کہ مجھے پاکستان کرکٹ سے محبت ہے اس لیے میں نے یہ عہدہ قبول کیا تھا، حارث رؤف نئی گیندکا بولر نہیں ہے، پرانی گیند سے اچھی بولنگ کرتا ہے، نسیم ہوتے تو شاہین کو اٹیک کا بھی موقع ملتا، نسیم کے نہ ہونے کا بہانہ نہیں بنائیں گے، ہم اچھا نہیں کھیلے، ہم نے ایسا نہیں کھیلا جو سیمی فائنل تک رسائی کے لیے درکار تھا۔
مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ میری پوری سپورٹ بابر کے ساتھ ہے، وہ نوجوان ہے اور اب بھی سیکھ رہا ہے، ہمیں بابر اعظم کو موقع دینا چاہیے، وہ غلطی سے سبق سیکھےگا، غلطی کرنا جرم نہیں، ہرکوئی کرتا ہے، باہر ہمیشہ پرامید ہوتا ہے، ہمیں ٹیم کا ماحول ٹھیک رکھنا ہوتا ہے، پلیئر کو اعتماد دینا اہم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپن اٹیک کا نہیں چلنا مایوس کن بات ہے، ہمارے برانڈ آف کرکٹ میں اسپنرکا کردار اہم ہے۔