Time 12 نومبر ، 2023
پاکستان

میری اور بشریٰ بی بی کی فون پر بات ہوئی تھی، آڈیو حقیقی ہے: سابق انچارج بنی گالہ

میرے فون میں آڈیو اور توشہ خانہ سے آئی چیزوں کی تصاویر موجود ہیں، ریکارڈ کیلئے تصویریں بناتا تھا تاکہ ضرورت پڑے تو بتا سکوں کہ یہ چیزیں آئی تھیں: انعام اللہ شاہ— فوٹو: اسکرین گریب
میرے فون میں آڈیو اور توشہ خانہ سے آئی چیزوں کی تصاویر موجود ہیں، ریکارڈ کیلئے تصویریں بناتا تھا تاکہ ضرورت پڑے تو بتا سکوں کہ یہ چیزیں آئی تھیں: انعام اللہ شاہ— فوٹو: اسکرین گریب

بنی گالہ کے سابق انچارج اور وزیراعظم ہاؤس کے مالیاتی افسر انعام اللّٰہ شاہ نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کی تصدیق کردی ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’جرگہ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انعام اللّٰہ شاہ نے کہا کہ آڈیو حقیقی ہے میری اور بشریٰ بی بی کی فون پر بات ہوئی تھی، میرے فون میں آڈیو اور توشہ خانہ سے آئی چیزوں کی تصاویر موجود ہیں کچھ چیزیں آئیں جو لسٹ کے مطابق پوری نہیں تھیں، ریکارڈ کیلئے تصویریں بناتا تھا تاکہ ضرورت پڑے تو بتا سکوں کہ یہ چیزیں آئی تھیں۔

انعام اللّٰہ شاہ نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو شاید شک ہوگیا کہ میں کسی اور کو تصاویر بھیجتا ہوں، انہوں نے اس واقعے کے دو تین دن بعد مجھے اور انور زیب کو بلایا، مجھ سے پوچھا گیا تو میں نے بتایا کہ ریکارڈ کیلئے تصاویر بنائیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بشریٰ بی بی کے زیادہ قریب ذلفی بخاری تھے پھر پتا نہیں کیا ہوا ان کو منع کر دیا گیا، بعد میں میرے ذریعے ذلفی بخاری سے بات چیت ہوتی تھی، مجھے جتنے بھی آرڈرز ملتے تھے بشری بی بی کی طرف سے ملتے تھے۔

سابق انچارج بنی گالہ کا کہنا تھا کہ تعلق صرف امیر لوگوں سے رکھا جاتا تھا ان سے مختلف چیزیں بھی منگوائی جاتی تھیں، ایسے لوگ بھی آتے تھے جن کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ نام نہیں بتانا، ہمیں صرف گاڑی کا نمبر بتایا جاتا تھا کہ اس گاڑی میں کوئی آئے تو اندر بھیج دیں۔

انعام اللّٰہ شاہ نے مزید کہا کہ حکومتی معاملات بشریٰ بی بی چلاتی تھیں، عثمان بزدار کو بی بی لائی تھیں، پہلی بار جب عثمان بزدار آئے تو جمیل گجر ساتھ آئے تھے، کچھ لوگوں نے گلہ بھی کیا کہ پارٹی چیئرمین براہ راست ہمیں سنا دیا کریں، جہانگیر ترین کو دور کرنے میں بشریٰ بی بی کا بڑا ہاتھ تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی کو عون چوہدری پر شک تھا کہ یہ علیم خان اور جہانگیر ترین کے وفادار ہیں، میں اور عون چوہدری لوگوں کو دعوت نامے تقسیم کر رہے تھے، عون چوہدری کارڈ تقسیم کر رہے تھے جب ان کو فون آیا کہ آپ کل سے نہ آئیں، ان کو کہا گیا کہ بشریٰ بی بی کو پسند نہیں آپ نہ آئیں۔

انعام اللّٰہ شاہ نے بتایا کہ ایک ملازم تھا کہ جس کیلئے مجھے کال آئی کہ اس کو ابھی ہی فارغ کرو، میں نے ملازم کو فون کیا وہ پنڈی میں تھا اس کو آگاہ کیا، بی بی نے کہا کہ دوبارہ فون کرو اس کو کہو کہ فوری اپنا سامان لے جائے، دوسرے دن چیئرمین پی ٹی آئی نے کوئی چیز دی کہ یہ اس ملازم کو دو، میں نے آگاہ کیا کہ وہ تو فارغ ہو چکے تو کہا گیا کہ وہ ملازم واپس آئے گا۔

مزید خبریں :