Time 15 نومبر ، 2023
دنیا

امریکا غزہ میں الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملوں کے دفاع میں کھل کر سامنے آگیا

امریکا نے مریضوں اور پناہ کے متلاشی سینکڑوں بے گھر شہریوں سے بھرے الشفا اسپتال کو حماس کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قرار دیدیا۔
امریکا نے مریضوں اور پناہ کے متلاشی سینکڑوں بے گھر شہریوں سے بھرے الشفا اسپتال کو حماس کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قرار دیدیا۔

دنیا بھر سے غزہ میں اسپتالوں پر حملوں کی مذمت کے باوجود امریکا الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملوں کے دفاع میں کھل کر سامنے آگیا، مریضوں اور پناہ کے متلاشی سینکڑوں بے گھر شہریوں سے بھرے الشفا اسپتال کو حماس کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قرار دیدیا۔

الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملوں کا جواز دیتےہوئے  وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس نے غزہ کے الشفا اسپتال میں ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کر رکھا ہے۔

امریکی نیشنل سکیورٹی کے ترجمان جان کربی نے اسرائیلی حملوں کا جواز دیتے ہوئے امریکی انٹیلجنس ذرائع کے حوالے سے کہا کہ حماس نے الشفا اسپتال میں اسلحہ ذخیرہ کر رکھا ہے اور وہ اسرائیلی فوجی کارروائی کا جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔

حماس نے امریکی بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وائٹ ہاؤس کے ریمارکس غزہ کے اسپتالوں میں مزید 'قتل عام' کو ہوا دے رہے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کا بیان غزہ میں اسپتالوں پر حملوں کیلئے اسرائیل کے بیان کردہ جواز ہی کی تکرار ہے جس میں اسرائیل کی جانب سے دعویٰ کیا جاتا رہا ہے کہ  حماس کے جنگجو مخصوص اسپتالوں کو اپنے لیے ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

دوسری جانب سابق امریکی صدارتی امیدوار اور وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے بھی اسرائیل کے الشفا اسپتال پر حملے کی حمایت کردی ہے۔

ایک تقریب کے دوران بات چیت کرتے ہوئے ہیلری کلنٹن کا کہنا تھا کہ جو لوگ غزہ میں جنگ بندی اور اسپتالوں پر حملوں کی مخالفت کر رہے ہیں وہ حماس کو نہیں جانتے، صدر جو بائیڈن نے مکمل جنگ بندی کا مطالبہ نہ کرکے بہت درست قدم اٹھایا ہے۔

سابق امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے دوسری دنیا میں رہتے ہیں لیکن حماس کو نہیں جانتے وہ اسپتالوں کو اپنی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور جنگ بندی تو ان کیلئے تحفہ ہوگی کہ وہ اگلے حملے کیلئے خود کو تیار کر سکیں اور 7  اکتوبر جیساایک اور حملہ کردیں۔

ہیلری کلنٹن نے غزہ میں انسانیت سوز اسرائیلی حملوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی تنازعات کو حل کرنے کے بجائے منجمد کردیتی ہے اس لیے حماس کو کچلنے تک اسرائیل کو اپنے حملے جاری رکھنے چاہیے۔

ادھر ہیومن رائٹس واچ کے ڈائریکٹر انسانی حقوق برائے اسرائیل اور فلسطین  عمر شاکر نے اسرائیلی جواز اور امریکا کی جانب سے اس کے دفاع کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ ثابت بھی ہو جائے کہ حماس اسپتال کو اپنے عسکری آپریشن کیلئے استعمال کر رہی ہے پھر بھی عالمی قانون کے تحت اسپتال پر حملے سے قبل موثر وارننگ دینا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال بہت تشویشناک ہے کیونکہ غزہ کے ہزاروں بے گھر افراد نے اس وقت الشفا سمیت غزہ کے اسپتالوں میں پناہ لی ہوئی ہے۔ ایسی صورتحال میں  عالمی انسانی قوانین کے تحت انتہائی ضروری ہے کہ حملے سے قبل وارننگ دی جائے تاکہ وہاں سے عام لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہو سکیں۔

ادھر الشفا اسپتال پر حملے کے بعد وائٹ ہاوس نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ اسپتالوں اور مریضوں کو تحفظ فراہم کرنا چاہیے۔

ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہاکہ امریکا کسی اسپتال پر ہونے والے حملے کی حمایت نہیں کرتا، امریکا ایسے کسی اسپتال میں حملہ آور نہیں دیکھنا چاہتا جہاں معصوم ، بے بس اور بیمار افراد طبی امداد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہوں، اسپتالوں اور مریضوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

مزید خبریں :