15 نومبر ، 2023
آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ میں بھارتی کرکٹ بورڈ پر انگلیاں اٹھنے لگی ہیں۔
برطانوی میڈیا نے بی سی سی آئی پر نیوزی لینڈ اور بھارت کے درمیان آج ہونے والے سیمی فائنل کی پچ تبدیل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
کرکٹ ورلڈ کپ کا پہلا سیمی فائنل آج بھارت اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق بی سی سی آئی نے آئی سی سی کی اجازت کے بغیر سیمی فائنل میچ کی پچ تبدیل کی، بھارتی بورڈ نے ورلڈکپ میں دو بار استعمال ہونے والی پچ کو ایک بار پھر استعمال کرنےکا فیصلہ کیا۔
برطانوی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بھارت نے اسپینرز کیلئے سازگار پچ کا انتخاب کیا تاکہ ان کے اسپینرز کو مدد مل سکے، ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں سیمی فائنل کیلئے پچ نمبر 7 استعمال ہونی تھی جو کہ پہلے استعمال نہیں ہوئی۔
ورلڈکپ کے دوران پچز اور میچ شیڈول کی نگرانی کرنے والے آئی سی سی عہدیدار اینڈی ایٹکنسن (ANDY ATKINSON) نے پہلے بھی سیمی فائنل کی پچ تبدیل ہونے کی تصدیق کی ہے تاہم انہوں نے اس کی وجوہات بتانے سے گریز کیا ہے۔
آئی سی سی عہدیدار کی جانب سے اپنے متعلقہ افسران کو بھیجی گئی ای میل میں کہا گیا ہے کہ ٹورنامنٹ کا پہلا میچ جو انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان شیڈول تھا وہ شیڈول کے مطابق ہوا تاہم اس کے بعد ہونے والے تین میچز کے شیڈول بغیر پیشگی اطلاع اور وضاحت کے تبدیل کیے گئے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 14 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے میچ کی وکٹ بھی تبدیل کی گئی، ایونٹ منیجر کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ پچ نمبر 7 پر کھیلا جانا تھا تاہم یہ میچ پچ نمبر 5 پر کھیلا گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق پچ کی تبدیلی آئی سی سی معاہدے کی خلاف ورزی ہے، بھارت ناک آؤٹ میچز میں آج تک نیوزی لینڈ سے نہیں جیت سکا، خدشہ ہے بی سی سی آئی فائنل میچ کیلئے احمد آباد اسٹیڈیم میں بھی ایسا کر سکتا ہے۔
اینڈی ایٹکنسن نے اپنی ای میل میں خبردار کیا کہ ان اقدامات کی وجہ سے یہ تصور کیا جائے گا کہ کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کا فائنل آئی سی سی کا پہلا میچ ہو گا جس کی پچ خاص طور پر میزبان بورڈ کی خواہش پر منتخب کی جائے گی یا مقابلہ کرنے والی ٹیم کو فیور دیے بغیر تیار کی جائے گی۔
اس حوالے سے جب بی سی سی آئی حکام سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ تبدیلیاں گجرات کرکٹ ایسوسی ایشن کی تجاویز پر کی گئیں جبکہ گجرات کرکٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ایسا انہوں نے بی سی سی آئی کی ہدایات پر کیا جو انہیں بھارتی ٹیم مینجمنٹ کی جانب سے براہ راست بھیجی گئیں۔