26 نومبر ، 2023
اقوام متحدہ کاکہنا ہے کہ 7 اکتوبر کے اسرائیلی حملوں کے بعد غزہ کی 80 فیصد آبادی بے گھر ہوگئی ہے۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں 4 روز کی عارضی جنگ بندی کا آج تیسرا روز ہے اور دونوں فریقین کی جانب سے معاہدے کے تحت ایک دوسرے کے قیدیوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ میں اسرائیلی بمباری میں اب تک 6 ہزار بچوں اور 4 ہزار خواتین سمیت 14 ہزار 850 سے زائد فلسطینی شہید اور 36 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی حالیہ جنگ میں شہریوں کا تاریخ کا تیز ترین قتل عام کیا، اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 48 دن میں شہید فلسطینیوں کی تعداد امریکا کی 20 سالہ افغان جنگ سے زیادہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے 7 ہفتے کے فضائی حملوں میں عراق جنگ کے پہلے ایک سال سے دگنی تعداد میں شہریوں کا قتل کیا، غزہ میں 48 دن میں شہریوں کی ہلاکتیں یوکرین جنگ میں 2 سال کی ہلاکتوں سے بھی زیادہ ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر کے اسرائیلی حملوں کے بعد غزہ کے17 لاکھ سے زیادہ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں،جوکہ غزہ کی 80 فیصد آبادی بنتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 10لاکھ سے زیادہ فلسطینی 156 پناہ گزین مراکز میں موجود ہیں۔