'جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے'، غزہ میں37 دن بعد نومولود ملبے سے زندہ نکل آیا

جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے یہ محاورہ آپ نے کئی بار سنا ہوگا اور اس کی حقیقی مثالیں بھی دیکھنے کو ملتی ہیں، ایسی ہی ایک حیران کن مثال غزہ میں سامنے آئی جہاں اسرائیلی بمباری سے تباہ  مکان کے ملبے سے37 دن بعد نومولود زندہ نکل آیا۔

مغربی طاقتوں کی ایما پر اسرائیل نے محصور غزہ پر بمباری کی اور یہ فضائی، بری اور بحری حملے 44 روز سے زائد جاری رہے۔

اسرائیلی حملوں میں 14 ہزار 500 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے جن میں بچوں اور عورتوں کی تعداد زیادہ ہے۔

کئی روز کی بمباری کے بعد جمعہ سے اسرائیل نے 4 روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا اور پیر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا آخری روز تھا لیکن عارضی جنگ بندی میں مزید 2 دن کی توسیع کردی گئی ہے۔

اسرائیلی بمباری سے غزہ میں جہاں تباہ مکانات سے کئی فلسطینی ملبے تلے دبنے سے شہید ہوئے وہیں معجزاتی طور پر ایک نومولود کو 37 دن بعد ملبے سے زندہ نکال لیا گیا۔

فوٹو: گلف نیوز
فوٹو: گلف نیوز

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری کے بعد غزہ میں ریسکیو آپریشن کے دوران 37 دن بعد مکان کے ملبے کے نیچے سے ایک نوزائیدہ بچہ زندہ حالت میں ملاجسے دیکھ کر حکام بھی حیران ہوگئے۔

فلسطین کی سول ڈیفنس کے ایک رکن اور فوٹوگرافر نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ملبے سے معجراتی طور پر زندہ بچ جانے والے بچے کی کہانی بیان کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر سے اسرائیل اور فلسطین کی جاری جنگ  کے درمیان پیدا ہونے والے بچے کو ملبے کے نیچے دیکھ کر بہت سے ریسکیو اہلکاروں نے اسے مردہ قرار دیا لیکن تین گھنٹے کی محنت کے بعد جب اسے ملبے سے بحفاظت باہر نکالا گیا تو سب نے اسے معجزہ قرار دیا۔

دوسری جانب یہ ابھی تک واضح نہیں ہوا کہ معجزاتی طور پر زندہ بچ جانے والے نومولود کے والدین اسرائیلی حملے میں زندہ بچ گئے یا وہ شہید ہوگئے۔

مزید خبریں :