بلاگ

فلسطینیوں کی زندگی مزید خطرے میں

غزہ میں اسرائیلی طیاروں کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں جبکہ ان علاقوں میں بارش کے بعد اب سردی میں اضافہ ہو رہا ہے جس سے لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں ۔ان متاثرین نے عالمی برادری سے امدادی کارروائیوں کی اپیل کی ہے، سردی میں کھلے آسمان تلے بیٹھے بچوں میں مختلف بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ بھی ہے ۔

دوسری جانب غزہ کی پٹی پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری کا سلسلہ مزید تیز ہو چکا ہے اور اب جنوبی علاقوں پر بھی حملے کئے جا رہے ہیں ۔ اسرائیلی ٹینکوں کی جانب سے الشفا اسپتال پر حملوں اور اس کے محاصرے کی وجہ سے اسپتال میں 40افراد شہید ہو گئے ،اسرائیلی فوجیوں نے اسپتال کے تہہ خانے تک کو چیک کیا لیکن کسی یر غمالی یا حماس قیادت کا کوئی سراغ نہ مل سکا ۔اسرائیلی فوجیوں نے 30افراد کو گرفتار کیا اور جب ڈاکٹروں نے مریض چھوڑ کر باہر جانے سے انکار کیا تو ان سےبدسلوکی کی ۔

اسپتالوں کے علاوہ مردہ خانوں کی بجلی بند ہونے کے باعث لاشوں میں تعفن اٹھنے لگا ہے ،قبرستان میں جگہ ختم ہوجانے کے باعث 179میتوں کی الشفا اسپتال سے ملحقہ خالی جگہ پر اجتماعی تدفین کی گئی۔امریکہ اور یورپ کے عوام کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں تاریخی مظاہروں کے باوجود اسرائیلی کی پشت پناہی کرنے والے حکمرانوں نے اسرائیل کے دعوے کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ الشفااسپتال میں حماس کی قیادت موجود ہے تاہم اب الشفا کی تلاشی کے بعد یہ دعویٰ غلط ثابت ہو چکا ہے ۔جان کر بی کاکہنا تھا کہ وہ غزہ میں مکمل جنگ بندی کی حمایت اس لئے نہیں کرتے کہ اس کا فائدہ حماس کو ہوگا جبکہ حماس کی قیادت نے اسرائیلی اور امریکی دعوے کو مسترد کرتے ہو ئے کہا ہے کہ الشفا میں اس کی قیادت موجود نہیں ،دراصل اسرائیل یہ بہانہ بنا کر نہتے فلسطینیوںکی نسل کشی کر رہا ہے ۔

غزہ میں اتنا کچھ ہونے کے باوجود میں یہ سوچ رہا ہوں کہ عرب ممالک فلسطین کی کیوں مدد نہیں کر رہے ؟ ایران،ترکی ، قطر اور سعودی عرب جو اتنے ما لدار ہیں ،ان کے پاس فوج ہے ،فائٹر پلین ہیں اور سب سے بڑھ کر پیسہ ہے وہ اگر چاہیںتو فلسطین کی مدد کرسکتے ہیں ۔

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، سعودی فرماںرواپرنس محمدبن سلمان ،ترکی کے صدر طیب اردوان اور قطر کے امیر کیوں نہیں فلسطین کیلئے کھل کر سامنے آتے ۔شایداس کی وجہ کچھ یوں ہے کہ واشنگٹن کے امریکن یونیورسٹی کے پولیٹکل انتھرو پولوجی کے پروفیسر ڈویڈوائن کے مطابق جولائی 2021تک دنیا کے 80ممالک میں امریکہ کے 750فوجی اڈے قائم ہیں ۔یہ آپ نے ٹھیک سنا 2021تک دنیا کے 80ممالک میں امریکہ کے 750فوجی اڈے موجود ہیں ۔صحیح تعداد اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے کیونکہ پینٹا گون درست ڈیٹا شائع نہیں کرتا۔جہاں تک فوجیوں کی تعداد کا تعلق ہے تو 1لاکھ 73ہزار امریکی فوجی 159ملکوں میں موجود ہیں ۔

ہم یہاں بات کر رہے ہیں کہ امریکہ کے باہر امریکی فوج کتنی موجود ہے۔اب آئیے ، عرب ممالک میں امریکی فوج کتنی ہے اور کہاں کہاں ہے وہ بھی دیکھ لیتے ہیں ۔کویت13500،بحرین 9000،قطر 8000،سعودی عرب5000، یو اے ای3500،عراق 2500، جارڈن 1500، عمان 500،لبنان 200،سیریا 200 آپ شاید سوچتے ہوں کہ ترکیہ کے اندر امریکی بیس موجود نہیں ہے ۔تو جناب ترکیہ کے اندر بھی امریکی بیس ہے جہاں امریکی ایئر فورس 50فائٹر جیٹ کے ساتھ موجود ہے گلف میں امریکہ کا سب سے بڑا ایئر بیس قطر میں واقع ہے۔یہاں العدید ایئر بیس ہے۔یہ 60ایکڑ پر مشتمل ہے جہاں سب سے زیادہ فائٹر پلین ہیں ، 100فائٹر جیٹ ہیں اور اسلحہ سے لیس 8000امریکی ایئر فور س ہر وقت تیار بیٹھی ہے ۔یہ امریکہ کاگلف میں سب سے بڑا ایئر بیس ہے یوںسمجھیں کہ یہ امریکہ کی ایئر فور س کاگلف میں ہیڈ کوارٹر ہے ۔بحرین میں امریکہ کا سب سے بڑا پانچواں نیوی فلیٹ کا ہیڈ کوارٹر ہے۔جو 1991سے کام کر رہا ہے ۔

7ہزار نیوی فوجی یہاں ہیں اور امریکن بحری بیڑہ خلیفہ بن سلمان پورٹ پر کھڑا ہے جس کے اوپر سینکڑوں فائٹر جیٹ موجود ہیں۔امریکہ نے اس بیس کو بنانے کیلئے 2بلین سے زیادہ خرچ کئے ہیں،یہیں سے امریکہ خطے کے سارے سمندروںپر نظر رکھتا ہے اور کنٹرول کرتا ہے۔ بحرین میں اس کے علاوہ ایک دوسرا ایئر بیس بھی ہے ۔جس کانام ہے شیخ عیسیٰ ایئر بیس ۔جہاں F16اور F18جیسے فائٹر جیٹ ہر وقت تیار رہتے ہیں۔مصر میں امریکی فوجی اڈا تو نہیںہے مگر میڈیکل فیسلیٹی اور میڈیکل ریسرچ سینٹر امریکہ کا موجود ہے ۔عراق میں اَلاسد ایئر بیس پر امریکن ایئر بیس واقع ہے ۔

امارات میں الظفرایئر بیس جبل علی پورٹ اور فجیرہ نیول بیس موجود ہے ۔اس ویژن میں 2مسلم ممالک ہیں جو سب سے زیادہ طاقتورہیں ،ایک ترکی اور دوسرا سعودیہ ۔ترکی میں انکلیک ایئر بیس میں امریکہ کا ایئر بیس موجود ہے۔یہاں پر صرف 2000امریکی فوجی ہی نہیں ہیں بلکہ 50بمبار طیارے بھی موجود ہیں ،جو نیوکلیئر گریویٹی کے ساتھ لیس ہر وقت تیار کھڑے رہتے ہیں ۔آپ ذرا سوچیں کہ اسرائیل امریکہ کی جان ہے اور امریکہ آپ کے ہر گھر میں نہ صرف بیٹھا ہواہے بلکہ فائٹر جیٹ ،نیوکلیئر بم اور بحری بیڑے کے ساتھ لیس ہے۔45000امریکی فوج پورے عرب ممالک کو گھیرے ہوئے ہے ۔گویا ہر عرب ملک میں امریکی فوجی موجود ہیں۔اب شاید آپ سمجھ گئے ہوں کہ عرب ممالک فلسطین کا ساتھ کیوں نہیں کھل کردے رہے ۔


جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔