04 دسمبر ، 2023
شمالی کوریا کی جاسوس ملٹری سیٹلائٹ نے دشمن کی حرکات کا جائزہ لینے کے لیے جاسوسی شروع کر دی۔
شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے مطابق سیٹلائٹ کے ذریعے دشمن کی حرکات و سکنات پر نظر رکھنے کا آپریشن ایک آزاد فوجی انٹیلی جنس تنظیم کے طور پر کام کرے گا اور حاصل کردہ معلومات فوج اور دیگر متعلقہ یونٹنس کو فراہم کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق سیٹلائٹ کے ذریعے سے شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے یونٹس کو بہتر اور اچھی تیاری میں مدد ملے گی۔
خیال رہے کہ شمالی کوریا نے مئی اور اگست کے فیل تجربات کے بعد 21 نومبر 2023 کو جاسوس سیٹلائٹ ’میلی گیونگ ون‘ خلا میں بھیجی تھی۔
اور بعد ازاں شمالی کوریا کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ ان کی سیٹلائٹ نے وائٹ ہاؤس اور پینٹاگون سمیت کئی بڑے اہداف کی تفصیلی تصویر بھیجی ہے۔
امریکا، جاپان اور جنوبی کوریا نے خلا میں شمالی کوریا کی سیٹلائٹ کے پہنچنے کی تصدیق کی تاہم ان ممالک کو سیٹلائٹ کی صلاحیتوں پر شکوک و شبہات ہیں۔
شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ ان نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ ان کی جاسوس سیٹلائٹ میں کسی بھی قسم کی مداخلت یا حملہ جنگ تصور کیا جائے گا۔