07 دسمبر ، 2023
غزہ میں فلسطینی شہریوں کے ساتھ اسرائیلی فوج کے بدترین سلوک کی ویڈیو اور تصاویر وائرل ہوگئیں۔
وائرل تصاویر اور ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ زیر حراست درجنوں فلسطینیوں کو شدید سردی میں کپڑے اتار کر کھلے مقامات پر بٹھایا گیا۔
زیر حراست افراد میں بزرگ اور نوجوانوں کے علاوہ بچے بھی شامل ہیں، حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کا تعلق غزہ کے مختلف علاقوں سے ہے۔
اسرائیلی فوجیوں نے زیرحراست فلسطینیوں کو بغیر کپڑوں کے ہی ٹرکوں میں اسرائیل منتقل کیا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے 24 گھنٹوں میں مزید 350 سے زائد فلسطینی شہید کر دیے، جبالیہ، خان یونس، المغازی، رفح، بیت لاہیا کے رہائشی علاقوں میں بمباری کی، مسجد کو بھی نشانہ بنایا۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق غزہ میں اب تک 17 ہزار 177 افراد شہید اور 46 ہزار زخمی ہوچکے ہیں،7 ہزار 700 فلسطینی ملبے تلے دبے ہیں، غزہ سٹی میں 52 ہزار مکانات مکمل اور ڈھائی لاکھ سے زائد مکانات جزوی تباہ ہوئے ہیں۔
7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 194 مساجد اور تین چرچ تباہ ہوئے ہیں۔
ادھر مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی سفاکیت نے ذہنی معذور فلسطینی کو بھی نہ بخشا۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں نے ایک ذہنی معذور فلسطینی کو روک کر اس کی شناخت پوچھی، جس کا وہ جواب نہ دے سکا، ساتھ موجود فلسطینی نے اس کی ذہنی معذوری کا بتایا پھر بھی اسرائیلی فوجیوں نے 34 سالہ طارق پر فائرنگ کر دی، شدید زخمی طارق اسپتال میں زیر علاج ہے۔
7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی فوج مغربی کنارے میں 256 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر چکی ہے۔
فلسطین کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا کا کہنا ہےکہ غزہ میں شدید بمباری اور فوجی آپریشن کے سبب صورتحال مایوس کن ہوچکی ہے، غزہ میں شدید بمباری کے سبب ایسی صورتحال ہے کہ امداد کی فراہمی نہیں ہوپارہی۔