09 دسمبر ، 2023
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا جو تین بار وزیراعظم بن کر فیل ہوا وہ چوتھی بار کیا تیر مارے گا۔
تیمر گرہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے اپنے سیاسی مخالفین کو چن چن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ملک کے معاشی حالات ایسے نہیں کہ ہم انتقام کی سیاست یا کھلاڑی کو برداشت کریں، 8 فروری کو عوام ایک بار پھر پیلز پارٹی کو منتخب کریں گے۔
عمران خان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا بانی پی ٹی آئی کو جو موقع ملا تھا وہ انہوں نے انتقامی سیاست میں ضائع کر دیا، زمان پارک کے دور میں انتقامی سیاست پر زور دیا گیا، وعدہ نیا پاکستان کا تھا مگر جب حکومت میں آئے تو وہی کام کیا جو پہلے ہوتا تھا۔
ان کا کہنا تھا بانی پی ٹی آئی سے صرف یہ اختلاف تھا کہ وہ سلیکٹ ہو کر آئے تھے، بانی پی ٹی آئی غلط تھے اور امپائر کی انگلی سے اپنی سیاست کرتے رہے۔
نواز شریف کو آڑتے ہاتھوں لیتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا میاں صاحب نے ان سے لڑائی کی جو انہیں اقتدار میں لائے اور دو تہائی اکثریت دلوائی، دوسری بار میاں صاحب کو لڑائی کی وجہ سے باہر جانا پڑا اور 10 سال آرام کرنا پڑا، 2013 میں میاں صاحب پھر انہی سے لڑے جنہوں نے انہیں دو تہائی اکثریت دلوائی تھی۔
ان کا کہنا تھا مجھے کیوں نکالا کہتے کہتے وہ (نواز شریف) لندن کے ایون فیلڈ پہنچے اور وہاں سے انقلاب لانے لگے، میاں صاحب کا ایک بار پھر انہی سے مطالبہ ہے کہ دو تہائی اکثریت دلوائی جائے، جو تین بار وزیراعظم بن کر فیل رہا وہ چوتھی بار کیا تیر مارے گا، ہمیں پتہ ہے میاں صاحب چوتھی بار آکر کیا کریں گے، میاں صاحب پھر انہی سے پنگا لیں گے جو نے انہیں دو تہائی اکثریت دلوائیں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا میاں صاحب ووٹ کی عزت کی سیاست کریں ووٹ کی بےعزتی چھوڑیں، میاں صاحب تین بار سلیکٹ ہوئے چوتھی بار تو الیکٹ ہوکر آجائیں، ایک بار منتخب ہو کر آجائیں میں بھی مانوں گا عوام بھی مانیں گے، میاں صاحب چوتھی بار بھی سلیکٹ ہوکر آنا چاہتے ہیں تو سو بسم اللہ، چوتھی بار بھی سلیکٹ ہو کر آئے تو نہ عوام مانیں گے نہ میں مانوں گا، میں عوام کے ساتھ کھڑا رہوں گا اور ہر سلیکٹڈ کا مقابلہ کروں گا۔