12 دسمبر ، 2023
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق مانیٹری پالیسی کمیٹی اجلاس میں شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ ہوا۔
اسٹیٹ بینک کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عالمی خام تیل قیمتوں اور اجناس کی بہتری فراہمی نے مہنگائی کو کم کیا ہے لیکن گیس قیمتوں میں اضافے سے توقعات سے زائد مہنگائی رہی، صورتحال مہنگائی کے منظرنامے پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے اعلامیے کے مطابق کمیٹی سمجھتی ہے کہ 12 ماہ کی بنیاد پر حقیقی شرح سود بدستور مثبت ہے۔ مہنگائی توقع کے مطابق مسلسل کم ہو رہی ہے۔ سال 23میں مانیٹری پالیسی کے 9 اجلاسوں میں 6 فیصد شرح سود بڑھایا گیا۔ شرح سود میں تمام اضافے سال کی پہلی ششماہی میں کیے گئے۔
پالیسی بیان کے مطابق آئی ایم ایف اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے اور اس سے رقوم کا راستہ بہتر ہونے سے زرمبادلہ ذخائر بہتر ہوں گے۔ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں معتدل معاشی نمو کمیٹی کی توقعات کے مطابق رہی۔ قوزی مہنگائی البتہ بتدریج نیچے آرہی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے اختتام تک مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد لانے کے ہدف کے لیے مانیٹری پالیسی موزوں ہے۔ حکومت اقدامات سے جاری کھاتے کا توازن اور انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کا پریمیم معمول پر آنے سے ترسیلات زر کا بہاؤ بہتر ہوا ہے۔
کمیٹی نے کہا کہ ٹیکس اور نان ٹیکس محاصل بہتر ہوئے ہیں اور اخراجات گزشتہ سال کے مطابق رہے۔