17 دسمبر ، 2023
اقوام متحدہ میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد پر ووٹنگ سے برطانوی نمائندے کی غیرحاضری پر اسکاٹش نیشنل پارٹی کے رہنما اسٹیفن فلین نے وزیراعظم رشی سونک کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
اسکاٹش نیشنل پارٹی کے رہنماکا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھی ممالک نے بہادری کے ساتھ جنگ بندی کیلئے ووٹ دیا لیکن برطانیہ بے شرمی سے ووٹنگ سے غیر حاضر رہا۔
اسٹیفن فلین نے برطانوی وزیراعظم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا وزیراعظم بمباری سے مرتے ہوئے غزہ کے ان بچوں کیلئے اپنا کرسمس پیغام شیئر کر سکتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی اس تنازعے کو ایک لمحے کیلئے بھی ضرورت سے زیادہ دیر تک جاری نہیں دیکھنا چاہتا۔
اسٹیفن فلین کا کہنا تھا کہ ہمیں فوری طور پر انسانی بنیاد پر مزید وقفوں کی ضرورت ہے، تاکہ تمام یرغمالیوں کو رہا کرایا جا سکے اور غزہ میں فلسطینیوں کے مصائب کم کرنے کیلئے جان بچانے والی امداد پہنچائی جا سکے۔
اسکاٹش رہنما نے مزید کہا کہ اگر اسرائیل حالیہ اقدامات جاری رکھتا ہے تو اندازہ لگایا گیا ہے کہ کرسمس تک غزہ میں مزید 1400 بچے جان سے مار دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات اقوام متحدہ میں ہمارے ساتھی فرانس، آئرلینڈ، کینیڈا، اسپین اور آسٹریلیا کے دوستوں نے دیگر 148 اقوام کے ساتھ مل کر بہادرانہ اور ہمدردانہ انداز میں جنگ بندی کیلئے ووٹ دیا لیکن برطانیہ بے شرمی کے ساتھ ووٹنگ سے غیر حاضر رہا۔
انہوں نے سوال کیا کہ وزیراعظم یہ وضاحت کیسے دے سکتے ہیں کہ 153 اقوام غلط اور ویسٹ منسٹر اب تک درست کیسے ہے؟