Time 22 دسمبر ، 2023
دنیا

اسرائیلی فوج کی 24 گھنٹوں میں غزہ کے 230 مقامات پر بمباری ، 100 سے زائد فلسطینی شہید

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

اسرائیلی فوج کی رفح کراسنگ اور جبالیا کیمپ سمیت گزشتہ 24 گھنٹوں میں 230 مقامات پر شدید گولا باری کے نتیجے میں سو سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

صیہونی فوج نے ہلال احمر کی عمارت کا گھیراؤ کرلیا اور  اسرائیل کی جانب سے غزہ کے علاقے شجاعیہ پر بھی قبضے کا دعویٰ کیا گیا ہے جبکہ خان یونس کے یورپی اسپتال کے قریب بمباری سے 55 فلسطینی شہید ہو گئے۔

غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے دوران گرفتار فلسطینیوں کی تعداد بھی ساڑھے 4 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

اسرائیل بمباری کے باعث شمالی غزہ کے تمام اسپتال غیر فعال ہوگئے جبکہ صیہونی افواج سے غزہ کے قبرستان بھی محفوظ نہ رہ سکے، مشرقی غزہ میں اسرائیل نے بلڈوزروں سے قبروں کو بھی روند ڈالا۔

دوسری جانب اسرائیلی جارحیت کے ردعمل میں حماس نے جوابی وار کرتے ہوئے تل ابیب پر نئے راکٹ حملے کردیے اور غزہ میں گزشتہ 72 گھنٹوں میں اسرائیلی ٹینکوں، بلڈوزروں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔

حماس کے جوابی حملوں میں متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے، غزہ پر اسرائیلی فوج کے زمینی آپریشن میں اب تک 137 فوجیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔

اسرائیل کی جانب سے جنگ میں وقفے کیلئے مذاکرات اور یرغمالیوں کی رہائی کی کوششوں پر حماس نے دو ٹوک جواب دیتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ فلسطین کا قومی فیصلہ ہے کہ اسرائیلی جارحیت مکمل ختم ہونے تک مذاکرات نہیں ہوں گے۔

حماس کی القسام بریگیڈز کی جانب سے اسرائیلی بمباری میں مارے جانے والے 3 یرغمالیوں کی ویڈیو بھی جاری کردی گئی ہے۔

ادھر امریکی خفیہ ایجنسیوں نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی جنگ سے حماس کے اثر رسوخ میں مزید اضافہ ہوا ہے اورحماس نے خود کو مسلم دنیا میں فلسطینی کاز کے محافظ کے طور  پر کھڑا کر لیا ہے۔

دوسری جانب کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اسرائیل کو خبردار کردیا ہے کہ اسرائیلی اقدامات یہودی ریاست کی حمایت کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی پر پیر سے مؤخر ووٹنگ آج ہونے کی توقع ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ غزہ پر 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 20 ہزار سے متجاوز ہو چکی جبکہ 52 ہزار 586 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والے افراد میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے جبکہ اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں میں لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

مزید خبریں :