Time 23 دسمبر ، 2023
پاکستان

سائفر کیس کی 8 گھنٹے طویل سماعت، اعظم خان، اسد مجید سمیت 12 گواہان کے بیانات قلمبند

دو گواہوں کے بیانات پر جرح مکمل ہوچکی ہے اور 26 دسمبر کو وکیل صفائی گواہوں کے بیانات پر جرح کرینگے: پراسیکیوٹر شاہ خاور— فوٹو:فائل
دو گواہوں کے بیانات پر جرح مکمل ہوچکی ہے اور 26 دسمبر کو وکیل صفائی گواہوں کے بیانات پر جرح کرینگے: پراسیکیوٹر شاہ خاور— فوٹو:فائل

اڈیالا جیل میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی 8 گھنٹے تک سماعت ہوئی اور استغاثہ نے تمام گواہوں کے بیانات قلمبند کروالیے۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اڈیالا جیل میں سائفر کیس کی طویل سماعت کی۔

استغاثہ نے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق سفیر اسد مجید اور سہیل محمود سمیت 12 گواہان کے بیانات عدالت میں قلمبند کروائے۔

دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ان کے اہل خانہ اور میڈیا نمائندگان بھی موجود تھے۔

سماعت کے بعد ایف آئی اے کے سینیئر پراسیکیوٹر شاہ خاور نے میڈیا کو بتایا کہ استغاثہ کے کل 28 گواہان میں سے 25 کے بیانات ریکارڈ ہوچکے ہیں، تین گواہوں کو ترک کردیا گیا ہے، دو گواہوں کے بیانات پر جرح مکمل ہوچکی ہے اور 26 دسمبر کو وکیل صفائی گواہوں کے بیانات پر جرح کرینگے۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو ٹیکنیکل گراؤنڈ پر ضمانت دی ہے، آرڈر میں واضح کہا گیا ہے اس کا اثر ٹرائل کورٹ پر نہیں ہوگا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات میں بھی واضح ہے کہ یہ عدالت جب چاہے سماعت کو اوپن کرسکتی ہے جب چاہے ان کیمرا کرسکتی کیونکہ یہ حساس نوعیت کا کیس ہے اس میں کچھ چیزوں کو اوپن نہیں کیا جاسکتا۔

ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی نے کہا کہ سائفر کیس میں سزا عمر قید یا پھر سزائے موت ہے، سپریم کورٹ نے کہا ہے اگر ٹرائل میں کوئی رخنہ آئے تو سرکار ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلئے رجوع کرسکتی ہے، اگر ملزمان کے وکلا حق جرح استعمال نہیں کرینگے تو اس حوالے سے بھی قانون موجود ہے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہربانو کا کہنا تھاکہ سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت تو منظور کی لیکن فیصلے کی نقول تاخیر سے ملنے کے باعث شاہ محمود قریشی کی رہائی ممکن نہیں ہوسکی، آج سائفر کیس کی سماعت سے متعلق نہ ہمارے وکلاء اور نہ اہل خانہ کو کوئی اطلاع تھی۔

پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر گوہر خان نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد کہا کہ سائفر ٹرائل کو اوپن ٹرائل نہیں سمجھتا، سوائے پی ٹی آئی کے کسی کا بھی کریمنل ٹرائل عجلت میں نہیں ہورہا۔

سائفر کیس کی سماعت 26 دسمبر کو ہو گی۔

مزید خبریں :