29 دسمبر ، 2023
ملک بھر میں 8 فروری 2024 کو ہونے والےعام انتخابات کیلئے قومی اور صوبائی اسمبلی سمیت مخصوص نشستوں کیلئے بلوچستان سے 2600 سے زائد امیدوار میدان میں اترے ہیں جن میں بلوچستان کے 8 سابق وزرائے اعلیٰ بھی شامل ہیں۔
1997 سے 1998 تک صوبے کے وزیراعلیٰ رہنے والے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل آئندہ عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے 3 حلقوں اور ایک صوبائی اسمبلی کی نشست پر امیدوار ہیں۔
1998 سے 1999 تک سابق وزیراعلیٰ کے منصب پر فائز رہنے والے جان محمد جمالی بلوچستان عوامی پارٹی کے ٹکٹ پر ایک ہی صوبائی نشست پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔
2008 سے 2013 تک بلوچستان کے وزیراعلیٰ کے عہدے پر رہنے والے اسلم رئیسانی اس مرتبہ جمعیت علمائے اسلام کے پلیٹ فارم سے مستونگ سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر انتخاب لڑیں گے۔
2013 سے 2015 تک بلوچستان کے وزیر اعلیٰ رہنے والے نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبد المالک بلوچ آئندہ عام انتخابات میں مکران سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی 1-1 نشست سے انتخابی میدان میں اتریں گے۔
2015 سے 2017 تک وزیر اعلیٰ بلوچستان کا عہدہ سنبھالنے والے ثنا اللہ زہری اس مرتبہ پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی 1-1 نشست پر اپنی قسمت آزمائیں گے۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے پہلے صدر سابق وزیر اعلیٰ جام کمال خان اس مرتبہ مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر 1 قومی اور 1 صوبائی اسمبلی کی نشست کیلئے امیدوار ہیں۔
دو مرتبہ وزیراعلیٰ بلوچستان کا منصب سنبھالنے والے عبدالقدوس بزنجو اس مرتبہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر آواران سے بلوچستان اسمبلی کی 1 نشست سے امیدوار ہیں۔
2007 سے 2008 تک نگران وزیراعلیٰ کی ذمہ داریاں نبھانے والے محمد صالح بھوتانی صوبائی اسمبلی کی نشست سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔