07 جنوری ، 2024
اسلام آباد: لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے پر پی ٹی آئی کی جانب سے دائر کیے گئے توہین عدالت کے کیس میں الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کرا دیا۔
الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں پی ٹی آئی کی جانب سے لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم نہ کرنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت پی ٹی آئی کی درخواست جرمانہ عائد کرتے ہوئے مسترد کرے۔
جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر پی ٹی آئی رہنماؤں سے ملاقات کی گئی، ملاقات میں تحریک انصاف کو بلاتفریق لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کرنےکی یقین دہانی کروائی گئی، الیکشن کمیشن کی جانب سے چاروں صوبوں کے آئی جیز کو ہدایات بھی جاری کی گئیں۔
الیکشن کمیشن کے جواب میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 26 دسمبر تک تحریک انصاف کی جانب سے ملک بھر میں 33 شکایات درج کروائی گئیں، پی ٹی آئی کی شکایات پر اقدامات اور ہدایات کی تفصیلات بھی سپریم کورٹ کو فراہم کر دی گئیں، پی ٹی آئی کی شکایات پر آئی جی، چیف سیکرٹری اور آر اوز نے عملدرآمد رپورٹس بھی جمع کروائیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ لیول پلیئنگ فراہم نہ کرنے کے الزامات کو آر اوز کی رپورٹ کے تناظر میں مسترد کرتے ہیں، تحریک انصاف کے قومی اسمبلی کیلئے 843 میں 598 کاغذات نامزدگی منظور اور 245 کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے، صوبائی اسمبلیوں کیلئے پی ٹی آئی کے 1777 میں سے 1398 کاغذات نامزدگی منظور اور 379 کاغذات مسترد کیے گئے۔
الیکشن کمیشن کا سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے امیدواران کے 76.18 فیصد کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے لہذا تحریک انصاف کا لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم نہ کرنے کا مطالبہ درست نہیں ہے۔