’ایران تناؤ ختم کرنا چاہتا ہے‘، پاکستان کا ایران کے ساتھ کشیدگی ختم اور تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ

نگران کابینہ نے ایران سے سفارتی تعلقات بحال کرنے کی منظوری دی، نہیں چاہتے کہ ایران سے تعلقات خراب ہوں، ایران نے غلط اقدام کیا جس کا جواب دیا: کابینہ— فوٹو: پی آئی ڈی
نگران کابینہ نے ایران سے سفارتی تعلقات بحال کرنے کی منظوری دی، نہیں چاہتے کہ ایران سے تعلقات خراب ہوں، ایران نے غلط اقدام کیا جس کا جواب دیا: کابینہ— فوٹو: پی آئی ڈی

ایران کی جانب سے تناؤ ختم کرنے کی خواہش کے بعد پاکستان نے ایران کے ساتھ کشیدگی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے بعد نگران وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔

پاکستان  نے ایران کے ساتھ تناؤ ختم کرنے کا فیصلہ کیا اور کابینہ نے ایران سے سفارتی تعلقات بحال کرنے کی منظوری دی۔

ذرائع نے بتایاکہ نگران وزیر خارجہ نے کابینہ اجلاس کو بریفنگ دی اور کہاکہ ایران حالیہ تناؤ ختم کرنا چاہتا ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک سے کشیدگی نہیں چاہتا، ہم نہیں چاہتے کہ ایران سے تعلقات خراب ہوں، ایران نے غلط اقدام کیا جس کا جواب دیا۔

قبل ازیں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ملکی سالمیت اور خود مختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

 قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کےساتھ کوئی کشیدگی نہیں چاہتا، قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ایران نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان کے علاقے پنگجور میں ایک چھوٹے سے گاؤں پر میزائل حملےکیے جس میں 2 بچیاں شہید اور 3 زخمی ہوگئیں۔

پاکستان نے ایران کے سفیر کو ملک بدر اور اپنے تہران میں تعینات سفیر کو واپس بلا لیا تھا۔

پاکستان نے گزشتہ روز صبح ایران کے حملوں کا بھرپور جواب دیتے ہوئے سیستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں متعدد دہشت گردوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔

ایران کے سرکاری میڈیا نے بھی سیستان میں پاکستانی فورسز کے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملوں میں ہلاک ہونے والے ایرانی شہری نہیں ہیں۔

مزید خبریں :