21 جنوری ، 2024
برطانیہ میں 2 سالہ بچے کی بھوک پیاس سے موت نے کئی دلوں کو جکڑ لیا۔
عرب میڈیا کی ایک رپورٹ میں برطانوی اخبارات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ افسوسناک واقعہ شمالی انگلینڈ کے ساحلی علاقے سکیگنیس میں واقع ایک رہائشی اپارٹمنٹ میں پیش آیا جہاں 2 سالہ برونسن بیٹرسبی اپنے 60 سالہ والد کینتھ کے ساتھ مقیم تھا۔
برونسن بیٹر سبی کی والدہ نے کچھ عرصہ قبل شوہر سے علیحدگی اختیار کر لی تھی جس کے باعث برونسن بیٹر اپنے والد کے ساتھ ان کے اپارٹمنٹ میں رہائش پذیر تھے، مقامی سماجی خدمات کا محکمہ برونسن اور اس کے والد کی دیکھ بھال کر رہا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کینتھ 29 دسمبر 2023 کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے تھے جس کے بعد ان کا دو سالہ بیٹا تنہائی میں بھوک پیاس کے باعث باپ کی لاش کے پاس ہی تڑپ تڑپ کر مرگیا۔
اندوہناک واقعے کی اطلاع 9 جنوری کو اس وقت ملی جب سماجی کارکن کی بارہا رپورٹ پر پولیس نے اپارٹمنٹ کے مالک سے چابی لے کر گھر کھولا تاہم اس وقت والد اور دو سالہ بچے کو مردہ حالت میں پایا۔
برطانوی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں صدمے میں ڈوبی والدہ نے بتایا کہ اس کا اپنے سابق شوہر سے آخری رابطہ 27 دسمبر کو ہوا تھا جبکہ بیٹے سے آخری بار ملاقات نومبر 2023 میں ہوئی تھی۔
دوسری جانب کینتھ کے پڑوسی کا کہنا ہے کہ انھوں نے بچے کو دو ہفتے قبل دیکھا تھا۔
بچے کی والدہ کا کہنا ہے کہ مقامی سماجی کارکنان ان کے بیٹے کی موت کے ذمہ دار ہیں کیونکہ اگر انہوں نے اپنا کام کیا ہوتا تو برونسن ابھی تک زندہ ہوتا بھوک سے نہ مرتا۔