26 جنوری ، 2024
راولپنڈی:سائفرکیس میں خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے وکلا کے مسلسل پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔
سائفر کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کی، سماعت کے دوران ملزمان کے سینئر وکلا عدالت میں پیش نہ ہوئے اور ان کی جگہ وکلا کے معاونین عدالت میں پیش ہوئے۔
پراسیکیوٹر ذوالفقارعباس نقوی نے کہا کہ وکلا صفائی نہیں آئے، روز التوا لیں تو ہمیں کس بات کی سزا ہے کہ روز صبح آجائیں، بعض گواہان جرح کیلئے دبئی سے آئے ہوئے ہیں، روز عدالت پیش ہوتے ہیں، آج بھی التواکی درخواست دائرکر رہے ہیں، پتا نہیں سینئرکونسل کب آئیں گے، وکلا صفائی جرح کرنے سے کتراتے اور تاخیری حربے استعمال کرتے ہیں۔
معاون وکیل وکلا صفائی نے کہا کہ سینئر وکیل سکندرذوالقرنین کے دانت کی سرجری ہے، ایسا معاملہ نہیں کہ ہم جان بوجھ کر التوا مانگ رہے ہیں، جس پر جج نے کہا آپ 3 بار پہلے بھی التوا لے چکے ہیں،کوئی ایک وکیل تو آج حاضر ہوتا، یہ سارےسرکاری ملازمین ہیں،کچھ بیرون ملک سےجرح کیلئے آئے بیٹھے ہیں۔
جج نے مزید کہا کہ میں بطور جج صبح 9 بجے کا بیٹھا ہوں، اب بہت ہوگیا، ملزمان خود بھی جرح کر سکتے ہیں، ملزمان نے فیملی سے ملاقات اور وکلا سے مشاورت کیلئے وقت مانگا جو عدالت نے دیا، وکلا صفائی نے جرح کیلئے التوا مانگا تو عدالت نے وہ بھی دیا، اب آپ ایک لمبی تاریخ لینا چاہتے ہیں، کس بنیاد پر دیں؟
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ میڈیا، پبلک اور پراسیکیوشن صبح سے آجاتی ہے، آپ دیر سے آتے ہیں، سب انتظار کرتے رہتے ہیں۔
پراسیکیوٹر ذوالفقارعباس نقوی نے کہا کہ عدالت اپنے آرڈر میں پہلے بھی تحریرکرا چکی کہ وکلا صفائی جرح سے گریزکر رہے ہیں، ملزمان کے بیان پر 16 جنوری سے جرح شروع ہونی تھی، یواے ای سے سفیر جرح کیلئے آئے بیٹھے ہیں، وکلا صفائی لاہور اور اسلام آباد سے نہیں آئے، وکلا صفائی کا ملزمان سے جرح کا حق ختم کیا جائے۔
جج خصوصی عدالت نے معاون وکلا کو عدالت کا آخری فیصلہ پڑھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ وکلا کو بلائیں نہیں تو کارروائی آگے بڑھائیں گے۔
پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا گواہ روزانہ یہاں موجود ہوتے ہیں، وکلا صفائی جان بوجھ کر معاملہ لٹکا رہے ہیں، آپ قانون کے مطابق فیصلہ کریں، جس پر معاون وکلا نے کہا سابق وزیراعظم اور وزیر خارجہ کا ٹرائل جاری ہے لیکن جرح کی کاپیاں فراہم نہیں کی گئیں۔
پراسیکیوٹر نے کہا ساتھی وکیل جس جوش سے بات کر رہے ہیں اسی جوش کیساتھ گواہان پرجرح بھی کر لیں۔
خصوصی عدالت نے وکلاصفائی کوپیش ہونے کیلئے 2 بار کی مہلت ختم ہونے پرفیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سائفر کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔