29 جنوری ، 2024
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل پر انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا۔
فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل پر انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
جسٹس امین الدین خان، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس عرفان سعادت بھی بینچ کا حصہ تھے۔
جواد ایس خواجہ کے وکیل نے بینچ پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ بینچ کی دوبارہ تشکیل کیلئے معاملہ ججز کمیٹی کوبھیجا جائے۔
لاہور بارکے وکیل حامد خان نے کیس میں دلائل دینے کی کوشش کی تو جسٹس سردار طارق مسعود نے انہیں ٹوکتے ہوئے کہا اگر ہم نے کیس سننا ہی نہیں تو دلائل نہ دیں، ہم پر اعتراض اٹھایا جا رہا ہے کہ میں کیس سے الگ ہو جاؤں۔
جسٹس سردار طارق مسعود نے خود کو بینچ سے الگ کر لیا جس کے بعد فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل پر انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا۔
سپریم کورٹ نے بینچ کی دوبارہ تشکیل کے لیے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیجوادیا اور کہا کہ 3 رکنی ججز کمیٹی انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کیلئے نیا لارجر بینچ تشکیل دے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل رہےگا۔