پاکستان
Time 04 فروری ، 2024

عدت میں نکاح کا کیس: یہ قرآن کا نہیں ابلیس کا فیصلہ ہے، بشریٰ بی بی کا ردعمل

عدالت نے عدت میں نکاح سے متعلق کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 7، 7 برس قید کی سزا سنائی ہے۔ فوٹو فائل
عدالت نے عدت میں نکاح سے متعلق کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 7، 7 برس قید کی سزا سنائی ہے۔ فوٹو فائل

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے عدت میں نکاح سے متعلق کیس میں اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

گزشتہ روز سینئر سول جج قدرت اللہ نے عدت میں نکاح سے متعلق کیس میں عمران خان  اور بشریٰ بی بی کو 7، 7 قید کی سزا سنائی تھی۔

عدت میں نکاح کا کیس بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کی جانب سے دائر کیا گیا تھا، اس کیس میں خاور مانیکا کے علاوہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھانے والے مفتی سعید، نکاح کے گواہ عون چوہدری اور خاور مانیکا کے ملازم محمد لطیف پر وکیل صفائی سلمان اکرم راجا نے جرح کی۔ 

بشریٰ بی بی نے عدالتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ قرآن کا نہیں ابلیس کا فیصلہ ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں کہا بشری بی بی کا کہنا تھا یہ غیرت اور بے غیرتی کی جنگ ہے، باہر سے غلام آگیا ہے، وہ نوکری کرے گا اب ان کی۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ فیصلہ سیاسی مقاصد اور کردار کشی کے لیے ہے ، سیاسی انتقام کا ایجنڈا آگے بڑھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل عمران خان اور بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں 14، 14 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ اس سے قبل سائفر کیس میں بھی عمران خان کو 10 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں 10 سال کے لیے نااہل بھی قرار دیا گیا ہے۔ 

مزید خبریں :