07 فروری ، 2024
عام انتخابات سے ایک روز قبل بلوچستان کے دو اضلاع میں انتخابی دفاتر کے باہر دھماکوں کے نتیجے میں مجموعی طور پر 28 افراد جاں بحق ہوگئے۔
بلوچستان میں پہلا دھماکا ضلع پشین کے علاقے خانوزئی میں ہوا جس میں 16 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ دوسرا دھماکا قلعہ سیف اللہ میں جمعیت علمائے اسلام کے دفتر کے باہر ہوا جس میں 12 افراد جاں بحق ہوئے۔
ڈپٹی کمشنر پشین جمعہ داد مندوخیل کے مطابق پشین کی تحصیل خانوزئی میں آذاد امیدوار اسفند یار کاکڑ کے انتخابی دفتر پر موٹر سائیکل میں نصب بم کا دھماکا ہوا۔
خانوزئی اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے تصدیق کی کہ دھما کے کے بعد 12 افراد کی لاشیں اور 30 سے زائد زخمیوں کو اسپتال لایا گیا جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے جہاں دوران علاج مزید 4 زخمی دم توڑ گئے۔
دھماکے کے بعد علاقے میں کھڑی موٹرسائیکلیں تباہ ہوگئیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچی اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جہاں طبی امداد کے بعد شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔
نمائندہ جیونیوز کےمطابق دھماکا عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار اور سابق وزیر اسفند یار کاکڑ کے دفتر کے باہر ہوا ہے تاہم وہ دفتر میں موجود نہیں تھے، دھما کے کے وقت علاقے میں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے جب کہ دیگر سیاسی جماعتوں کے دفاتر بھی اس علاقے میں موجود ہیں۔
سابق وزیر اسفند یار خٹک کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے تاہم اس بار ٹکٹ نہ ملنے پر وہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑرہے ہیں۔
حلقے سے آزاد امیدوار اسفند یار خٹک کا کہنا ہےکہ دھماکا ان کے دفتر کے باہر کھڑی موٹرسائیکل میں ہوا ہے۔
اس ناکام کوشش کے باوجود کل الیکشن ہوں گے: نگران وزیر اطلاعات بلوچستان
جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ خانوزئی میں افسوسناک واقعہ ہوا، یہ خودکش دھماکا نہیں تھا، دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ دھماکا کوشش ہےکہ بلوچستان میں الیکشن کے عمل کو سبوتاژ کیاجائے لیکن یہ ایک ناکام کوشش ہے، کل الیکشن ہونگے اور پرامن ہونگے، عوام نکلیں گے اور دہشتگردوں کے عزائم خاک میں ملائیں گے، جس طرح ایک ماہ میں ہزاروں جلسے اور کارنر میٹنگز ہوئی ہیں انشاءاللہ کل کا دن بھی پرامن ہوگا، ہم اس افسوسناک واقعے کے بعد بھی اپنی ذمہ داری جاری رکھیں گے، اگر ضرورت پڑی تو شدید زخمیوں کو وزیراعلیٰ کے طیارے میں علاج کے لیے دوسرے شہروں میں منتقل کریں گے۔
بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ میں دوسرا دھماکا ہوا جہاں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے دفتر کے باہر ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دھماکے کے بعد علاقے میں موجود موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں کو آگ لگ گئی، دھما کے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جب کہ فائر بریگیڈ کا عملہ بھی موقع پر پہنچ گیا۔
نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کے مطابق قلعہ سیف اللہ میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں جے یو آئی کے امیدوار مولانا عبدالواسع محفوظ رہے۔
پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق دونوں دھماکے موٹر سائیکل میں نصب دھماکہ خیز مواد کے ذریعے کیے گئے جس میں بال بیئرنگ اور کیل بھی استعمال کیے گئے۔
الیکشن کمیشن کا نوٹس
علاوہ ازیں دوسری جانب الیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ ضلع پشین میں دھماکا صوبائی حلقے پی بی 4 میں سیاسی جماعت کے دفتر کے قریب ہوا جس کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری اور آئی جی بلوچستان سے فوری رپورٹ طلب کی گئی ہے۔
NA-265 | Constituency | Pakistan Election 2024 | Election Results