یشمہ گل، آغا علی اور اسد صدیقی جیو انٹرٹینمنٹ کے کس ڈرامے میں نظر آئیں گے؟

یشمہ گل، آغا علی اور اسد صدیقی جیو انٹرٹینمنٹ کے کس ڈرامے میں نظر آئیں گے؟

جیو ڈیجیٹل کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں ہدایت کار عابس رضا نے اپنے نئے ڈرامے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’کہانی کے بارے میں بہت زیادہ تو نہیں بتا سکتا لیکن یہ ساس بہو کہانی نہیں ہے، انسانی رویوں پر مبنی اسٹوری میں ناظرین تاریخی حوالہ بھی دیکھیں گے، البتہ کاسٹ میں اداکار آغا علی، یشمی گل ، اسد صدیقی اور دیگر شامل ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ڈرامے کی شوٹ مکمل ہوچکی ہے لیکن کب آن ائیر ہوگا اس بارے میں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔

گزشتہ سال ایک نجی چینل پر نشر ہونے والے ڈرامے، جس کی کہانی ساس اور بہوؤں کے گرد گھومتی تھی ختم ہوا تھا جب کہ جیو انٹرٹینمنٹ پر میگا ہٹ ڈرامہ ’تیرے بن‘ بھی اختتام پذیر ہوا تھا جسے ناظرین نے بہت پسند کیا تھا۔

اس سوال پر کہ کیا پھر سے گھریلو کہانیاں، بالخصوص ساس بہو موضوعات پر مبنی کہانیاں دیکھنے کا رواج شروع ہوگیا ہے؟ ہدایت کار عابس رضا نے کہا کہ’لوگوں کو مختلف کہانیاں پسند آتی ہیں کچھ لوگ ساس بہو تو کچھ لوگ رومانوی کہانیاں دیکھنا پسند کرتے ہیں، ہر قسم کے ناظرین کے لیے کام ہونا چاہیے۔

 انہوں نے کہا کہ ڈرامہ سیریل تیرے بن کی کہانی بہت اچھی تھی جو دو مختلف انسانوں کے گرد گھومتی تھی، اسے ہم ساس بہو کہانی تو نہیں کہہ سکتے البتہ لوگوں نے اس ڈرامے کو اتنا پسند کیا کہ دوسرا سیزن بھی بن رہا ہے، یہ ضرور ہے کہ ڈرامہ انڈسٹری کے بدلتے رنگوں میں ساس بہو کہانیاں زرا کم ہونی چاہیں ۔‘

ہارر ڈرامہ متاثرہ کن کیوں نہ بن سکا؟

عابس رضا نجی ٹی وی چینل پر نشر ہونے والے ایک ہارر ڈرامے کے سیزن ون اور سیزن ٹو دونوں کو ڈائریکٹ کرچکے ہیں، ڈرامے کے پہلے سیزن میں مرینہ خان، ساجد حسن، حرا مانی اور دیگر اداکار شامل تھے، رائٹر زنجبیل عاصم کی اس تحریر میں کالے جادو سے متاثرہ فیملی کی کہانی دکھائی گئی تھی، ڈرامے کا یہ سیزن کافی پسند کیا گیا تھا لیکن دوسرا سیزن ناظرین کو متاثر کرنے میں ناکام ثابت ہوا۔

جیو ڈیجیٹل کے اس سوال پر کہ ڈرامے کا دوسرا سیزن ناظرین کو متاثر کرنے میں کامیاب کیوں نہ ہوسکا؟ ہدایتکار نے جواب دیا کہ ’کسی بھی ڈرامے کو کامیاب بنانے کے لیے اچھا اسکرپٹ ہونا بہت ضروری ہے، سیزن ٹو میں نے زنجبیل عاصم کی کمی شدت سے محسوس کی، ڈائریکٹر کے پاس کہانی اچھی ہو تو وہ اسے اسی طرح بناتا ہے، وہ تمام لوگ جو سیزن ون سے اس کہانی سے جڑے ہوئے تھے ان کے لیے افسوس ہوا کہ دوسرا سیزن اتنا متاثر کن ثابت نہیں ہوسکا البتہ اپنی غلطیوں سے سیکھنا بہت ضروری ہوتا ہے، پہلے سیزن میں حرا مانی، دوسرے سیزن میں آمنہ الیاس تھیں، دونوں ہی کمال کی اداکارائیں ہیں، حرا سے بہنوں والا تعلق ہے جب کہ آمنہ بہت محنت اور دل لگا کر کام کرنے والی انسان ہے، ثانیہ سعید اور مرینہ خان کا تو کوئی مقابلہ ہی نہیں ہے، دونوں مرتبہ ہی کاسٹ نے اپنی طرف سے اچھا کام کیا تھا۔‘

ادکاروں کو زبان پر کام کرنا چاہیے

ہدایتکار نے کہا کہ اکثر اداکار رائٹر کا لکھا ہوا تبدیل کروا دیتے ہیں، میں اس چیز کے سخت خلاف ہوں، میں یہ سمجھتا ہوں کہ کہانی جیسی لکھی گئی ہے اداکاروں کو خود کو اس کے مطابق ڈھالنا چاہیے۔

 انہوں نے کہا کہ بہت سے اداکاروں کو اداکار عابد علی (مرحوم) سے سیکھی چیزیں بتادیتا ہوں، ایکٹرز کو اکثر یہ بھی سمجھایا ہے کہ اپنی زبان نہ چھوڑیں اردو ایک انتہائی خوبصورت زبان ہے، ہم جب بالی وڈ کی شخصیات سے ملتے تھے تو وہ ہمارے فنکاروں کے لہجوں کی تعریفیں یہ کہہ کر کرتے تھے کہ آپ لوگوں کے لہجے اور زبان بہت صاف ہے سن کر اچھا محسوس ہوتا ہے، نئے آنے والے اداکاروں سے بھی یہ ہی کہتا ہوں کہ یہ ہی ہماری خوبصورتی ہے زبان پر کام کریں اسے بہتر کریں، اسی میں آپ کی جیت ہے۔

اپنے سفر کے بارے میں ہدایتکار نے بتایا کہ: ’ایک پروڈکشن ہاؤس میں بطور ویڈیو ایڈیٹر میں نے کام شروع کیا تھا، ایک پروڈیوسر سے خواہش ظاہر کی کہ میں بھی ڈائریکٹر بننا چاہتا ہوں، انہوں نے کہا کہ تمہیں پتہ بھی ہے ڈایریکٹر کیا ہوتا ہے؟ میں نے کہا کہ جو کام ڈائریکٹر کر رہے ہوتے ہیں میں ان کی غلطیوں کو نکال رہا ہوتا ہوں، اگر غلطی کروں گا تو میں خود وہ نکال دوں گا، انہیں میری بات شاید اچھی لگی اور انہوں نے موقع دے دیا تب سے اب تک سلسلہ بنا ہوا ہے۔‘

ہدایت کار عابس رضا ہرپل جیو پر حال ہی میں ختم ہونے والے ڈرامے ’مجھے قبول نہیں‘ سمیت دیگر ڈراموں اور ٹیلی فلمز میں بھی ہدایتکاری کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔

مزید خبریں :