26 فروری ، 2024
نو منتخب وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ میرے دل میں کسی کے لیے انتقام کی خواہش نہیں ہے، جن لوگوں نے ووٹ نہیں دیا ان کی بھی وزیراعلیٰ ہوں، سب کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہوں۔
وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہونے کے بعد مریم نواز کا اسمبلی میں پہلا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا نواز، شریف، شہباز شریف، پارٹی قیادت، کارکنوں اور ووٹ دینے والی تمام جماعتوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔
مریم نواز کا کہنا تھا اپوزیشن آج ایوان میں ہوتی اور جمہوری عمل کا حصہ بنتی، شور شرابا کرتی تو مجھے خوشی ہوتی، میں ان سب کی بھی وزیراعلیٰ ہوں جنھوں نے ووٹ نہیں دیا، اپوزیشن سے کہتی ہوں کہ میرے دروازے ان کے لیے بھی کھلے رہیں گے کیونکہ میں ان کی بھی وزیراعلیٰ ہوں، میں مسلم لیگ ن کی نہیں پنجاب کےساڑھے 12کروڑ عوام کی وزیراعلیٰ ہوں۔
نو منتخب وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا جن امتحانات سے گزر کر یہاں تک پہنچی ہوں اس کا کوئی نعم البدل نہیں ہے، ایسا وقت بھی دیکھا جب ہر چیز ہمارے خلاف تھی، جب آپ انتقام کا نشانہ بن کر کسی عہدے پر پہنچتے ہیں تو تاثر ہوتا ہے کہ آپ بھی انتقام کا بدلہ لیں گے لیکن میرے دل میں کسی سے انتقام لینے کی خواہش نہیں ہے، ظلم اور انتقام کا نشانہ بنانے والوں کی شکر گزار ہوں، سب کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہوں، میرا وزیراعلیٰ بننا ہر پاکستانی خاتون کے لیے ایک اعزاز ہے، میں آج سےہی اپنے منشور پر عملدرآمد شروع کر دوں گی۔
مریم نواز کا کہنا تھا میری نظر کے سامنے اسکول جانے سے محروم بچہ اور غریب کسان ہے، کاروباری طبقےکو تمام ترکاروباری سہولتیں فراہم کرناحکومت کی ذمہ داری ہے، کاروباری طبقےکو ون ونڈو آپریشن کےذریعے سہولتیں دیں گے، گھربیٹھےکاروبار شروع کرنے والوں کےلیے وسائل مہیا کیےجائیں گے، نوجوانوں کو سود فری قرض فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کےخلاف میری زیرو ٹالرنس پالیسی ہے، کرپشن روکنے کےلیے ایک ٹھوس مکینزم لےکر آئیں گے اور عوام سے رابطےکے لیے میری ہیلپ لائنز سب کےلیےکھلی رہیں گی، ہم عوام کے خادم ہیں کرسی لے کر بیٹھنے نہیں آئے۔
پنجاب اسمبلی سے اپنے پہلے خطاب میں مریم نواز کا کہنا تھا پنجاب میں ہیلتھ کارڈ بحال کریں گے اور 12 ہفتوں میں ائیر ایمبولینس سروس شروع کریں گے، ہیلتھ کارڈ کرپشن کی نذر ہو رہا تھا، ہیلتھ کارڈ کو ری ڈیزائن کر کے جاری کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا رمضان المبارک کے لیے نگہبان کے نام سے ایک ریلیف پیکج بنایاگیا ہے، مستحقین کو ان کی دہلیز پر ان کا حق پہنچایا جائےگا، سستے رمضان بازار بھی لگائیں گے اور انکی مانیٹرنگ کی جائےگی، رمضان میں قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لیئے پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو موثر بنایا جائے گا، 60 اور 70 ہزار روپےماہانہ کمانے والےمستحقین کی صف میں آتے ہیں، پنجاب کے عوام کی زندگیوں میں بہتری لانا چاہتی ہوں، پنجاب میں مستحقین سے متعلق مکمل ڈیٹا اکٹھا کیا جائےگا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا فیس کا بوجھ اٹھانےکی سکت نہ رکھنے والے ذہین طلبہ و طالبات کا بوجھ حکومت پنجاب اٹھائےگی، ایسے ذہین طلبا کو عالمی معیارکی یونیورسٹیوں میں تعلیم دلوائی جائےگی، پنجاب میں کم از کم 5 آئی ٹی سینٹر بنائے جائیں گے، طلبا کو لیپ ٹاپ اور ٹیبلیٹ فراہم کیے جائیں گے اور اسکالر شپ فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے صوبے کے ہر ضلع میں دانش اسکول بنانے کا اعلان بھی کیا۔
ان کا کہنا تھا پولیس کا ادارہ اس وقت بڑے مؤثر انداز میں کام کر رہا ہے، پولیس سمیت دیگر اداروں میں انٹرن شپ پروگرام شروع کیے جائیں گے، طلبا اوردیگرنوجوانون میں الیکٹرک موٹربائیکس تقسیم کی جائیں گی۔
مریم نواز کا کہنا تھا نئے اساتذہ کی بھرتیاں بھی شروع کی جائیں گی، تعلیمی اداروں میں سہولتوں کا فقدان ختم کیا جائےگا، پنجاب میں اسکول ٹرانسپورٹ سسٹم دیں گے، اسکولوں کے نصاب پر نظرثانی کی جائےگی، امیر اور غریب طالب علم کےدرمیان تعلیم کا فرق ختم کیا جائےگا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا 43 بنیادی خدمات کو ڈیجیٹلائز کریں گے ، آپ کی فون کال پر خدمت آپ کےگھرکی دہلیز پرپہنچ جائیں گی، لاہور کو فری وائی فائی شہر بنائیں گے، 5 سال کے اندرانٹرسٹی اور انٹرا سٹی سڑکیں مضبوط اور محفوظ بنائیں گے، تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں میٹرو بس سروس شروع کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ سیف سٹی بنےکےباعث لاہورشہرمیں کرائم ریٹ 25 فیصد سےزیادہ کم ہوگیا، صوبےکے 18 شہروں میں سیف سٹی پراجیکٹس بنائیں گے، تھانہ کلچر مزید بہتر بنائیں گے، صوبے میں ماڈل پولیس اسٹیشنز بنائیں گے، مختلف جیلوں میں رہی ہوں وہاں کی سہولتوں سے متعلق جانتی ہوں، جیلوں میں قیدیوں کے لیےسہولتوں کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔
مریم نواز کا کہنا تھا رعایتی نرخوں میں کسانوں تک جدید مشینری فراہم کریں گے، کسانوں کو جدید مشینری کی فراہمی کیلئے ون ونڈو آپریشن شروع کیا جائےگا۔
ان کا کہنا تھا بجلی کے بلوں کی قیمتیں بہت بڑھ گئی ہیں، بجلی کے بلوں میں فوری ریلیف دینا ممکن نہیں، بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کے لیے ٹیمیں بٹھا دی ہیں، کوشش کریں گےعوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا جا سکے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ صاف ستھرا پنجاب اسکیم کے تحت اضلاع کے درمیان مقابلےکا رجحان پیداکیا جائےگا، آلودگی سے نجات کے لیے ٹیمیں بٹھا دی ہیں، اوورسیزپاکستانیوں کے مسائل بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔