02 مارچ ، 2024
افغان طالبان نےکالعدم ٹی ٹی پی کو خبردار کیا ہےکہ وہ پاکستان میں حملوں کے لیے افغان سر زمین کے استعمال سے باز رہے۔
دی نیوز کی رپورٹ کےمطابق حال ہی میں کابل کا دورہ کرنے والے جے یو آئی سمیع الحق گروپ کے ایک رکن نے بتایا کہ ٹی ٹی پی کی پاکستان میں کارروائیوں سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کم زور ہوئے ہیں، اس حوالے سے افغان طالبان کا خیال ہےکہ ٹی ٹی پی کے ساتھ ملاقاتوں سے حالات میں بہتری آئی ہے۔
جے یو آئی کے رکن کا کہنا تھا کہ حقانی نیٹ ورک کا خیال ہےکہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کی بحالی سے حالات مزید بہتر ہوں گے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہےکہ پاکستانی حکام کی رائے اس کے برعکس ہے۔
انٹرنیشنل ریسرچ کونسل برائے مذہبی امور کے سربراہ اسرار مدنی کا کہنا ہےکہ افغان طالبان کو افغان پناہ گزینوں کی پاکستان سے جلد بازی میں واپسی کے معاملے پر تشویش ہے ، ان کا خیال ہےکہ پاکستان کو چاہیے تھا کہ تھوڑا مزید انتظار کرلیتا یا پھر افغان حکومت کو اعتماد میں لےکر ان پناہ گزینوں کی واپسی کا کوئی فیصلہ کرتا۔
اس حوالے سے پاکستان کا مؤقف ہےکہ غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کی پالیسی کا بنیادی مقصد دہشت گردی کے خلاف جنگ ہے۔