11 مارچ ، 2024
وفاقی کابینہ نے نیدرلینڈز کے شہری اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی پاکستانی شہریت دوبارہ حاصل کرنے کی درخواست منظور کرلی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر محمد اورنگزیب کی پاکستانی شہریت کی درخواست منظور کی ہے۔
اس سے قبل محمد اورنگزیب کے قریبی ذرائع نے بتایا تھا کہ متوقع وزیر خزانہ نے اپنی ڈچ شہریت چھوڑنے کے لیےکارروائی شروع کردی ہے، اسی تناظر میں محمد اورنگزیب نے اپنی دوسری شہریت چھوڑنےکےلیے درخواست دے دی ہے کیونکہ پاکستانی قوانین کے مطابق دوہری شہریت کا حامل شخص سرکاری عہدہ نہیں رکھ سکتا۔
محمد اورنگزیب بینکوں کے 5 سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے سی ای اوز کی فہرست میں شامل ہیں، فی الحال وہ حبیب بینک لمیٹڈکے چیف ایگزیکٹو افسر ہیں۔
2023 کی ایچ بی ایل کی سالانہ رپورٹ کے مطابق محمد اورنگزیب کو 352 ملین روپے سالانہ تنخواہ اور دیگر مراعات و سہولتیں دی گئیں، اس کا مطلب یہ ہوا کہ ان کی ماہانہ تنخواہ تقریباً 3 کروڑ روپے ہے۔
محمداورنگزیب کا تعلق کمالیہ سے ہے وہ سابق اٹارنی جنرل آف پاکستان چوہدری فاروق رمدے مرحوم کے بیٹے، سابق جج سپریم کورٹ جسٹس خلیل الرحمان رمدے کے بھتیجے اور داماد، سابق وفاقی وزیر و ایم این اے مسلم لیگ ن چوہدری اسد الرحمان کے بھتیجے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے 30 اپریل 2018 کو بطور صدر اور سی ای او ایچ بی ایل بینک جوائن کیا، ایچ بی ایل میں اس ذمہ داری سے پہلے وہ ایشیا میں مقیم جے بی مورگن کے گلوبل کارپوریٹ بینک کے سی ای او تھے۔
ایمسٹر ڈیم اور سنگاپور میں مقیم اے بی این اے ایمرو اور آر بی ایس میں دیگر سینئر مینجمنٹ کرداروں میں 30 سال سے زیادہ بین الاقوامی بینکاری کا ایک بھرپور تجربہ تھا۔
وہ واحد پاکستانی ہیں جنہیں ڈبلیو ایس جے ڈو جونز گروپ کے زیر اہتمام عالمی سی ای او کونسل کی خصوصی رکنیت میں مدعو کیا گیا، وہ پاکستان بینک ایسوسی ایشن کے چیئرمین، پاکستان بزنس کونسل کے ڈائریکٹر اور انسٹی ٹیوٹ آف بینکرز پاکستان میں کونسل ممبر بھی ہیں۔
انہوں نے وارٹن اسکول یونیورسٹی آف پینسلوانیا امریکا سے بی ایس اور ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔