15 مارچ ، 2024
طبی ماہرین تسلیم کرتے ہیں کہ کسی بھی شخص کو دن بھر چاق وچوبند نظر آنے کیلئے رات میں 7 سے 8 گھنٹے نیند لینے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن بطور صنف نازک آپ اگر 8 گھنٹے سونے کے بعد بھی صبح تھکن محسوس کرتی ہیں تو آپ کو مردوں کے مقابلے کچھ دیر اور سونے کی ضرورت ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق اگرچہ مرد حضرات 7 سے 8 گھنٹے کی نیند کے بعد دن بھر فعال رہ سکتے ہیں لیکن خواتین کو 8 گھنٹے کے علاوہ کچھ دیر اور بھی آرام کی ضرورت ہوتی ہے۔
بھارت سے تعلق رکھنے والی ماہر نسواں ڈاکٹر سونم کے مطابق کئی مطالعات سے تصدیق ہوتی ہے کہ خواتین کو مردوں کے مقابلے عام طور پر زیادہ نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق نیند اچھی صحت کا سب سے اہم جز ہے، اچھی نیند دماغی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے، اچھی نیند دل کی صحت، میٹابولزم، جلد اور بالوں کی صحت حتیٰ کہ لمبی عمر کو بھی فروغ دیتی ہے۔
معیاری نیند انسانی جذبات کو بہتر طریقے سے منظم کرتی ہے، طویل عرصے تک معیاری نیند کی کمی اعصابی امراض ڈیمنشیا اور الزائمر کا سبب بن سکتی ہے، یہی نہیں غیر معیاری نیند کا نتیجہ موٹاپا، دل کی بیماری اور فالج کا باعث ہوسکتا ہے۔
بھارت سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر کمار کے مطابق حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ خواتین کو مردوں کے مقابلے میں تقریباً 20 منٹ زیادہ نیند کی ضرورت ہوتی ہے، دماغ کو اپنے کام سر انجام دینے کیلئے نیند کی ضرورت ہوتی ہے، تحقیق بتاتی ہے کہ خواتین کو روزمرہ کی سرگرمیوں سے نبردآزماہونے کیلئے مردوں کے مقابلے میں زیادہ نیند کی ضرورت ہوسکتی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ خواتین کا دماغی نظام مختلف طریقے سے مردوں کے مقابلے زیادہ پیچیدہ ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ خواتین ملٹی ٹاسک ہونے اور اپنے دماغ کا زیادہ استعمال کرنے کے حوالے سے جانی جاتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ خواتین کیلئے مردوں کے مقابلے میں قدرے زیادہ نیند کی ضرورت پر غور کیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا پر شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ایک بالغ فرد کو اوسطاً ہر رات کم از کم 7 گھنٹے کی نیند لینی چاہیے تاہم خواتین کو اس دورانیے سے اوسطاً 11 منٹ اضافی نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔
مزید برآں، خواتین میں نیند کی کمی بے خوابی تناؤ، ڈپریشن کا امکان پیدا کرسکتی ہے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مردوں کے مقابلے خواتین میں بے خوابی کا خطرہ تقریباً 40 فیصد زیادہ پایا جاتا ہے۔