16 مارچ ، 2024
سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ علی امین گنڈا پور بطور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا مدت پوری نہیں کر سکیں گے، رمضان کے بعد ان کے لیے پریشانیاں ہیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا کہنا تھا میں ایم این اے، وفاقی وزیر اور سینیٹر رہا ہوں، سینیٹر شپ کے لیے کاغذات جمع کرائے ہیں، ہار جیت تو اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سے متعلق سوال پر سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا علی امین گنڈا پور اپنی مدت پوری نہیں کر پائیں گے، رمضان کے بعد ان کے لیے پریشانیاں شروع ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا 9 مئی کے واقعات کے حوالے سے آئینی ترمیم یا آرمی ایکٹ میں جس چیز کی ضرورت ہے وہ ہونی چاہیے اور وہ ہو گی، 9 مئی کے واقعات میں ملوث کسی بھی شخص کو رعایت نہیں ملے گی۔
بانی پی ٹی آئی سے متعلق سوال پر فیصل واوڈا کا کہنا تھا موجودہ صورتحال میں بانی پی ٹی آئی چاند پر حکومت بنائیں تو بہتر ہے، بانی پی ٹی آئی کو میں نے سمجھایا لیکن ان کو سمجھ نہیں آیا، انہیں اب بھی سمجھ نہیں آ رہا، اگر وہ میری بات سمجھ جاتے تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی، اب بھی ان کے لیے مشورہ ہے کہ مولا جٹ کی سیاست چھوڑیں اور کوئی جمہوری راستہ نکالیں، بھنور سے نکالیں اپنے آپ کو بھی، پاکستان کو بھی، اداروں کو بھی اور قوم کو بھی۔
چیئرمین سینیٹ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر فیصل واوڈا کا کہنا تھا ابھی تک تو فیورٹ ہارس پیپلز پارٹی کے امیدوار ہیں لیکن رہی بات انوار الحق کاکڑ صاحب کی تو ناممکن تو کوئی بھی چیز پاکستان میں نہیں ہے، جو 11 بجے حلف لے سکتا ہے وہ 11 بج کر ایک منٹ پر جیل بھی جا سکتا ہے۔
سینیٹ الیکشن کے دوران خریدو فروخت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر فیصل واوڈا کا کہنا تھا چاہے وہ عام انتخابات ہوں یا سینیٹ الیکشن، خریدو فروخت تو پاکستان میں ہوتی رہی ہے، میں نہیں کہہ سکتا کہ اس بار خرید وفروخت نہیں ہوگی۔
موجودہ حکومت سے متعلق سوال پر سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا میرے خیال سے یہ حکومت دو ڈھائی سال رہے گی۔
اپنے استعفے سے متعلق سوال پر فیصل واوڈا نے کہا میں نے خود استعفیٰ دیا، کوئی مجھ سے استعفیٰ نہیں دلوا سکتا تھا، مجھے سچ بات کرنے پر پارٹی سے نکالا گیا تھا، میں پارٹی سےاس وقت نکلا جب پی ٹی آئی آسمان پر تھی، انھیں پتا ہونا چاہیے کہ میں نے اہل ہونےکے بعد استعفیٰ دیا تھا۔
آصف زرداری سے اپنی ملاقات سے متعلق فیصل واوڈا کا کہنا تھا میں آصف زرداری سے ہزار دفعہ ملاقات کروں گا جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب سے متعلق سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا مریم نوازبزدار ٹو ہیں۔