16 مارچ ، 2024
پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف نے سینیئر رہنماؤں کو سینیٹ الیکشن کیلئے ٹکٹ نہ دیے۔
پی پی نے سینیئر رہنما رضا ربانی کو سینیٹ کا ٹکٹ نہیں دیا۔ مولا بخش چانڈیو اور رخسانہ زبیری بھی سینیٹ کے ٹکٹ سے محروم رہ گئے، صرف قرۃ العین مری اپنا ٹکٹ برقرار رکھ پائیں۔
تجربہ کار سینیٹرز کی جگہ پیپلز پارٹی نئے نام سامنے لے آئی، کاظم شاہ، اشرف جتوئی، ندیم بھٹو، سرفراز راجڑ، دوست علی جیسر اور مسرور احسن کو ٹکٹ مل گیا۔
مسلم لیگ ن نے سینیئر رہنما مشاہد حسین سید اور آصف کرمانی کو ٹکٹ سے محروم کر دیا جبکہ حافظ عبدالکریم بھی ٹکٹ حاصل نہ کرسکے۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر رانا محمودالحسن اس بار پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سینیٹ کا الیکشن لڑیں گے۔
پی ٹی آئی بھی پیچھے نہ رہی اور سینیٹ میں اپنے اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم اور سینیٹر ولید اقبال کو ٹکٹ سے محروم کر دیا۔ ٹکٹ سے محروم امیدوار اب سینیٹ میں دکھائی نہیں دیں گے۔
خیال رہے کہ سینیٹ انتخابات دو اپریل کو ہوں گے اور تمام اسمبلیوں کے ارکان حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔