23 مارچ ، 2024
روس کے دارالحکومت ماسکو کے نواحی علاقے میں پیرس کے بتاکلان تھیٹر کی طرز کے دہشتگرد حملے میں کم ازکم 60افراد ہلاک جبکہ 115سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
روسی میڈیا کے مطابق مقامی وقت کے مطابق رات 8 بجے کے قریب تین دہشتگردوں نے لوگوں سے بھرے ہوئے کراکس سٹی ہال میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی اور بم پھینکے ، دھماکے سے کنسرٹ ہال کی چھت کا ایک حصہ گر گیا اور کئی افراد ملبے تلے دب گئے،دھماکے سے کنسرٹ ہال کی عمارت میں آگ بھی لگ گئی۔
دہشتگردوں کی جانب سے بم پھینکنے کے بعد لگنے والی آگ میں سینکڑوں افراد اندر پھنس گئے جبکہ آتشزدگی سے عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے، ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے 100 سے زائد پھنسے ہوئے افراد کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا ہے اور جائے واقعہ پر مزید امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
حکام کے مطابق کانسرٹ شروع ہونے سے قبل جب پورا ہال لوگوں سے بھر چکا تھا تب تین دہشتگرد مشین گنوں سے اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے سٹی ہال میں داخل ہوئے، موقع پر موجود سکیورٹی اہلکار مسلح نہ ہونے کے سبب دہشتگردوں سے فوری نمٹا نہ جا سکا اور وہ فرار ہوگئے۔
روسی حکام کے مطابق واقعے میں زخمی 115میں سے 60 افراد کی حالت نازک ہے، جبکہ تینوں حملہ آور مبینہ طورپر سفید گاڑی میں فرار ہوگئے۔کراکس سٹی ہال پر دہشتگرد حملے کے بعد ماسکو سمیت مختلف علاقوں میں عوامی تقریبات منسوخ کردی گئی ہیں۔
روس کی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دیمتری میدودیف نے واضح کیا ہے کہ خون کا بدلہ خون سے لیا جائے گا، موت کا بدلہ موت ہوگا۔تمام ذمہ داروں کو تلاش کیا جانا چاہیے اور دہشتگردوں کی طرح بے رحمی سے انہیں ختم کردیا جانا چاہیے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخاروا نے کہا کہ اس دہشتگردی میں جو بھی ملوث ہو، اقوام متحدہ، اس کا سیکرٹریٹ، سیکریٹری جنرل اور تمام رکن ممالک پر لازم ہے کہ وہ اس خونی دہشتگردی کی غیرمشروط مذمت کریں۔
زخاروا نے کہا کہ یواین سیکرٹری جنرل کے دفتر کی جانب سے فائرنگ کے واقعے پرصرف افسوس کے اظہار پر مبنی بیان نے کئی سوالات اٹھا دے ہیں۔
دہشتگردی میں یوکرین کے ملوث نہ ہونے سے متعلق امریکی ردعمل پر بھی انہوں نے تشویش ظاہر کی اور کہا کہ سانحہ جاری ہونے کے دوران ہی آخر کس بنیاد پر واشنگٹن نے یہ نتیجہ اخذ کرلیا کہ کوئی اور اس میں ملوث ہے۔