آئی ایم ایف مطالبے پر یکم اپریل سے تاجروں کا اندراج ہوگا

ایف بی آر آن لائن مارکیٹ پلیس پلیٹ فارم کو اس اسکیم کے تحت ٹیکس نیٹ میں شامل کرے گی۔ فوٹو فائل
ایف بی آر آن لائن مارکیٹ پلیس پلیٹ فارم کو اس اسکیم کے تحت ٹیکس نیٹ میں شامل کرے گی۔ فوٹو فائل

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے پر راولپنڈی اور  اسلام آباد سمیت ملک کے 6 بڑے شہروں میں یکم اپریل سے تاجروں کے اندراج کا آغاز ہوگا۔

تاجر دوست اسکیم کے تحت پرچون فروش یکم اپریل سے اسلام آباد، کراچی، لاہور، کوئٹہ اور پشاور کے تاجر رجسٹریشن کرانا شروع کریں گے اور ان سے یکم جولائی 2024 سے ٹیکس وصولی شروع ہوگی۔

ایف بی آر آن لائن مارکیٹ پلیس پلیٹ فارم کو اس اسکیم کے تحت ٹیکس نیٹ میں شامل کرے گی۔

ایف بی آر کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے دی نیوز کے رابطہ کرنے پربتایا کہ ہماری خواہش ہے کہ ہم 10 لاکھ پرچون فروشوں کو ٹیکس نیٹ میں لائیں، اس سلسلے میں جاری ہونے والے ایس آر او میں چھوٹے تاجروں اور دکانداروں کے لیے ایک خصوصی طریقہ کار تجویز کیا گیا ہے۔

تاجر دوست اسکیم کا اسکوپ بیان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ اسکیم ہر دکان‘ اسٹور‘گودام، دفتر یا ایسی ہی کسی اور جگہ کےلیے ہے جو ان شہروں کے سول علاقوں یا چھاؤنیوں کی حدود میں ہوں، یہ اسکیم ان کمپنیوں پر لاگو نہیں ہوگی جو کسی قومی سطح کے یا بین الاقوامی چین کے اسٹور کا یونٹ ہو۔

تاجر دوست اسکیم کے تحت ہر تاجر اور دکاندار کو آرڈیننس کی شق 181 کے تحت رجسٹریشن کےلیے درخواست کرنا ہوگی اور  یہ 30 اپریل تک ٹیکس آسان ایپ کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔ کم از کم ماہانہ ایڈوانس ٹیکس ہر شخص پر لاگو ہوگا جو اس کی آمدن کے حوالے سے ہوگا۔

سالانہ ایڈوانس ٹیکس اگر صفر ہو تو ایسے شخص کو سالانہ 1200 روپے ادا کرنا ہوں گے لیکن اگر کسی وجہ سے کسی شخص کی آمدن ٹیکس سے مستثنیٰ ہے تو اس پر یہ لاگو نہیں ہوگا، اگر کوئی شخص اپنا ایڈوانس ٹیکس اکٹھا ادا کر دے یا بیلنس ادا کر دے تو اس کے مجموعی ایڈوانس ٹیکس کو 25 فیصد کم کر دیا جائے گا۔