عمران خان کی سوچ نہیں چھوڑوں گا والی نہ ہوتی تو آج ان کی اتحادی حکومت ہوتی: رانا

مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی ہم سے پہلے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحادی حکومت بنانے میں دلچسپی رکھتی تھی، عمران خان کی سوچ نہیں چھوڑوں گا والی نہ ہوتی تو آج ان کی اتحادی حکومت ہوتی۔

جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ ہمارا بانی پی ٹی آئی عمران خان سے تعلق سیاسی ہے اس میں قتل کی بات کہاں سے آئی؟ وہ اپنی مخصوص سیاست سے الگ ہوجائیں تومعاملہ ختم ہوجائے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ہمارا سیاسی وجود ختم کرنا چاہتے ہیں تو ہم کیسے اس کو تسلیم کریں؟ ہم بھی اس کے سیاسی وجود کو اس ملک میں فتنہ اور افراتفری سمجھتے ہیں،  پی ٹی آئی کی سیاست اس کے بانی کی سوچ کا محور ہے کہ کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔

ان کا کہنا تھاکہ پیپلزپارٹی ہم سے پہلے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحادی حکومت بنانے میں دلچسپی رکھتی تھی، بانی پی ٹی آئی کی سوچ نہیں چھوڑوں گا والی نہ ہوتی تو آج ان کی اتحادی حکومت ہوتی، بانی پی ٹی آئی تو کسی دوسرے کا وجود تسلیم کرنے پر تیار نہیں، کروڑوں کی تعداد میں پی ٹی آئی کو اور دیگر جماعتوں کو بھی ووٹ ملے ہیں۔

رانا ثنا کا کہنا تھاکہ اگر ایک دوسرے کے وجود کو برداشت ہی نہیں کرنا تو پھر تباہی ہے، ہماری ترجیح آج بھی یہ ہے کہ سیاسی مخالف کا وجود تسلیم کریں، اگر وہ اپنی سوچ تبدیل نہیں کریں گے تو کچھ بھی ہوسکتا ہے، بڑے بڑے لوگ پاپولر ہوئے اور پھر اپنی حماقتوں کی وجہ سے غیرمقبول ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اتحادی حکومت کے مسائل ہوتے ہیں، 16 ماہ کی اتحادی حکومت نہ ہوتی تو آج یہ مقبول بھی نہ ہوتے، سولہ ماہ کی اتحادی حکومت نہ ہوتی تو ہم آج دو تہائی اکثریت میں ہوتے، اپنے لیڈر کے مؤقف کے ساتھ کھڑا تھا کہ لیکشن میں ن لیگ کو سادہ اکثریت ملے گی۔

لیگی رہنما کا کہنا تھاکہ اتحادی حکومت چلانے کا شہبازشریف کو بہت تجربہ ہے، شہباز شریف کی جگہ کوئی اور ہوتا تو ان دنوں میں ہی معاملہ تلخ ہوجاتا۔

ان کا کہنا ہے کہ اس وقت نوازشریف کے خلاف کوئی کیس نہیں وہ آزاد شہری ہیں، نوازشریف عمرہ پر جائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ 32 سال سے نوازشریف کو جانتا ہوں وہ حکومتوں پر مسلط نہیں ہوں گے، ٹیم نوازشریف نے بنائی نہیں لیکن ٹیم سے متعلق نوازشریف سے مشورہ ضرور ہوا ہوگا، محمد اورنگزیب کو وزیرخزانہ اور محسن نقوی کو وزیرداخلہ لگانا حکومت کے لیے بہتر فیصلہ ہے، وزیراعظم شہبازشریف نے جو فیصلے کیے دانائی سے کیے ہیں۔