27 مارچ ، 2024
اسلام آباد: گزشتہ روز شانگلہ میں پیش آئے دہشتگردی کے افسوسناک واقعے کے تناظر میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا سکیورٹی اجلاس ہوا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزرا اور آرمی چیف سمیت سکیورٹی ایجنسیز کے سربراہان، آئی جیز اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اجلاس میں پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی سکیورٹی سے متعلق امور پر غور کیا گیا، اجلاس میں سکیورٹی آڈٹ بھی کیا گیا۔
اجلاس کے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے بشام واقعے کی مشترکہ تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مشترکہ تحقیقات کے لیے تمام ریاستی وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وحشیانہ فعل کے مرتکب افراد کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے مسلح افواج کے عزم کا اعادہ کیا۔ آرمی چیف نے کہا کہ قوم نے پچھلی دو دہائیوں میں ثابت قدمی سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ کے علاقے بشام میں خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی چینی انجینیئرز کی گاڑی سے ٹکرا دی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 5 چینی باشندے اور گاڑی کا ڈرائیور جاں بحق ہو گئے تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے چینی سفارتخانے جاکر تعزیت کا اظہار کیا تھا اور آج ہونے والا وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی کر کے سکیورٹی پر ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا۔