27 مارچ ، 2024
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے خط میں لکھےگئے واقعات پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ سپریم کورٹ بار قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتی ہے، سپریم کورٹ بار ججز کے خط میں مذکور واقعات پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کرتی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ عدلیہ اور ججز کی نجی زندگی میں مداخلت کی مذمت ہونی چاہیے، ججز کی نجی زندگی میں مداخلت پر کارروائی بھی ہونی چاہیے، سپریم کورٹ بار عدلیہ کی آزادی پر یقین رکھتی ہے۔
پاکستان بارکونسل نے ججز کے الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانےکا مطالبہ کیا ہے۔
ایک بیان میں پاکستان بار کونسل نے مطالبہ کیا ہےکہ سپریم کورٹ کے3 سینیئر ججز پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے الزامات کی تحقیقات لازمی ہیں، معزز ججز کےخدشات پر فوری توجہ دینےکی ضرورت ہے۔
پاکستان بارکونسل نےکہا ہےکہ عدلیہ کی آزادی پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا، خدشات دور کرنےکی مجاز اتھارٹی جوڈیشل کونسل نہیں، چیف جسٹس پاکستان ہیں، جوڈیشل کونسل اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف شکایات کا فورم ہے۔