پاکستان میں مزید ایک کروڑ افراد کا غربت کی لکیر سے نیچے جانے کا خدشہ ہے: عالمی بینک

2024 کی پہلی ششماہی میں پاکستان میں معاشی سرگرمیاں بہتر ہوئیں تاہم نمو اور بہتری کی یہ شرح غربت کو کم کرنے کیلئے ناکافی ہے: عالمی بینک کی رپورٹ
2024 کی پہلی ششماہی میں پاکستان میں معاشی سرگرمیاں بہتر ہوئیں تاہم نمو اور بہتری کی یہ شرح غربت کو کم کرنے کیلئے ناکافی ہے: عالمی بینک کی رپورٹ

عالمی بینک کی پاکستان ڈیولپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی اقتصادی شرح نمو 3.5 کے بجائے 1.8 فیصد رہےگی۔

پاکستان ڈیولپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میکرو اکنامک خطرات برقرار ہیں اور قرضوں کے بوجھ میں اضافہ ہوا ہے، مالی سال 2022-23 میں غربت کی شرح میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا، مزید ایک کروڑ افراد کا غربت کی لکیر سے نیچے جانے کا خدشہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق سخت میکرو اکنامک پالیسی اور قرضے بڑھنے سے سرمایہ کاری میں کمی آئی ہے، پرائمری بیلنس جی ڈی پی کا 0.1 فیصد متوقع ہے جو آئندہ مالی سال 0.3 فیصد ہو جائے گا۔

عالمی بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 0.7 فیصد متوقع ہے جبکہ آئندہ مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مزید کم ہو کر جی ڈی پی کا0.6 فیصد متوقع ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی بیرونی قرضوں کی متوقع ضرورت برقرار رہیں گی، رواں مالی سال قرضوں کی شرح کم ہوکرجی ڈی پی کا73.1 فیصد متوقع ہے جبکہ آئندہ مالی سال قرضوں کی شرح کم ہوکرجی ڈی پی کا 72.5 فیصد متوقع ہے۔

عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق مضبوط زرعی پیداوار سے مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی میں معاشی سرگرمیاں بہتر ہوئیں، اعتماد میں بہتری کے ساتھ بعض دیگر شعبوں میں بھی بحالی میں مدد ملی ہے تاہم نمو اور بہتری کی یہ شرح غربت کو کم کرنے کیلئے ناکافی ہے۔

مزید خبریں :