مہنگائی 50 سالہ بلند ترین سطح پر، بجلی و گیس قیمتوں میں اضافہ بڑی وجہ قرار

رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 26 فیصد رہنے کا امکان ہے اور 2025 میں 15 جب کہ 2026 میں 11.5 فیصد رہے گی/ فائل فوٹو
 رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 26 فیصد رہنے کا امکان ہے اور 2025 میں 15 جب کہ 2026 میں 11.5 فیصد رہے گی/ فائل فوٹو

اسلام آباد: بجلی اورگیس کی قیمتوں میں تاریخی اضافے نے مہنگائی کو 50 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچادیا۔

 رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 26 فیصد رہنے کا امکان  ہے اور 2025 میں 15 جب کہ 2026 میں 11.5 فیصد رہے گی۔

عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں مہنگائی 1974 کے بعد سب سے زیاد رہی، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے نے پیداواری لاگت میں کافی اضافہ کردیا۔

عالمی بینک نے پاکستان میں مہنگائی بڑھنےکی بڑی وجہ بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافہ قراردیا ہے۔

عالمی بینک کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں شہری علاقوں میں توانائی کی مہنگائی 50 فیصد سے بڑھ گئی اور توانائی کی افراط زر 50.6 فیصد رہی جب کہ گزشتہ سال اسی عرصے میں 40.6 فیصد تھی، رواں مالی سال کے پہلی ششماہی میں اوسط مہنگائی28.8 فیصد رہی جوگزشتہ سال اسی عرصے میں 25 فیصد تھی۔

روپےکی قدر میں استحکام، مقامی سطح پر فصلوں کی پیداوار میں اضافے اور عالمی مارکیٹ میں قیمتوں پردباؤ میں کمی کے باوجود پاکستان میں مہنگائی بڑھی۔

رواں مالی سال پاکستان میں مہنگائی کی اوسط شرح 26 فیصد رہنے کا امکان ہے جو گزشتہ مالی سال 29.2  فیصد تھی تاہم آئندہ مالی سال 2025 میں اوسط مہنگائی 15 فیصد اور مالی سال 2026 میں مہنگائی کی شرح مزید کم ہوکر 11.5 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔

مزید خبریں :