14 اپریل ، 2024
ایران نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کا جواب دیتے ہوئے اسرائیل پر 300کے قریب ڈرون اور میزائل داغ دیے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران نے اسرائیل پر براہ راست ڈرون حملے کیے جس کی تصدیق ایرانی پاسدران انقلاب نے بھی کی جبکہ اسرائیل نے ایران کے متعدد ڈرون گرانے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران نے اسرائیلی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا، گولان کی پہاڑیوں اور شام کے قریب اسرائیلی فوجی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ تہران اسرائیل میں 50 فیصد اہداف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا، اسرائیلی فضائی اڈے کو خیبر میزائلوں سے ٹارگٹ کیا گیا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ ایران کے 300 ڈرونز اسرائیلی علاقوں تک پہنچے، زمین سے زمین پر مار کرنے والے درجنوں ایرانی میزائلوں میں سے کچھ میزائلوں سے اسرائیل میں حملہ ہوا ہے۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے بھی تصدیق کی کہ ایرانی ڈرونز سے جنوبی اسرائیل میں فوجی اڈے کو نقصان پہنچا اور اسرائیل پر ایرانی میزائل حملے میں ایک لڑکی زخمی ہوئی، خطرات ابھی ٹلے نہیں ہیں اور فورسز خطرات کا مقابلہ کر رہی ہیں۔
اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے کہا گیا تھا کہ درجنوں UAVs ڈرونز ایران سے روانہ ہوئے اور اسرائیل کے لیے اپنا راستہ بنا رہے ہیں۔
اسرائیلی فوجی ترجمان کے مطابق ایران نے اپنی سرزمین سے اسرائیل کی سرزمین کی طرف بغیر پائلٹ کے طیارے روانہ کیے ۔انہوں نے عوام سے ہوشیار رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہوم فرنٹ کمانڈ کی ہدایات پر عمل کریں، ہم کوشش کریں گے کہ UAVs کو اسرائیل کی سرزمین تک پہنچنے سے روکا جائے۔
ادھر یمن کے حوثیوں، لبنان کی حزب اللہ اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے بھی اسرائیل پر حملے کی اطلاعات ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق ایرانی فوج کی جانب سے جاری بیان میں اسرائیل پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ حملے یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کا جواب ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کے اسرائیل پر اس حملے کو ’Operation True Promise‘ کا نام دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کا سو شل میڈیا پر بیان سامنے آیا جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کی فوجی کارروائی دمشق میں ایران کے سفارتی احاطے کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کے جواب میں کی گئی، معاملہ اب ختم سمجھا جا سکتا ہے۔
ایرانی مشن کا کہنا ہے کہ ایران پر حملہ کیا گیا تو مزید شدت سے جواب دیاجائے گا۔
ادھر ایران کے وزیر دفاع نے ایک بیان جاری کر کے پڑوسی ممالک کو خبردار کیا کہ ان میں سے جو بھی ڈرون کو روکنے کے لیے اسرائیل کے لیے اپنی فضائی حدود کھولے گا اسے نشانہ بنایا جائے گا۔
اس کے علاوہ ایرانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کسی بھی فوجی جارحیت کے خلاف اپنے جائز مفادات کے تحفظ کے لیے مزید دفاعی اقدامات کرنے سے دریغ نہیں کرے گا۔
عرب ٹی وی پر اسرائیلی تجزیہ کار روری شالون نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ملٹی ائیر ڈیفنس سسٹم لانچ کردیے ہیں، اسرائیل نے ایرانی حملے سے محفوظ رہنے کیلئے آئرن ڈوم بھی لانچ کیا ہے۔
اس کے علاوہ اسرائیل فضائیہ نے ڈیوڈ سلنک نامی دفاع نظام اور ایرو ٹو اور ایرو تھری بھی لانچ کر دیا ہے۔
ادھر اردن نے اسرائیل کو ایرانی ڈرون سے بچانے کیلئے فضائی سسٹم کو فعال کرنا شروع کر دیا جبکہ قبرص میں موجود برطانوی جنگی طیارے مشرق وسطیٰ کی جانب روانہ ہوگئے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران کے حملے کے بعد اسرائیلی لڑاکا طیاروں کا غزہ سے انخلا ہوگیا، غزہ جنگ کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیلی لڑاکاطیارے غزہ میں موجود نہیں ہیں۔
اسرائیلی چینل 12 نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے 100کے قریب ڈرونز اور کروز میزائل فا ئر کیے تھے، اسرائیل نے شام اور اردن پر کئی ایرانی ڈرونز کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق امریکی اور برطانوی لڑاکا طیاروں نے بھی عراق اور شام کے سرحدی علاقوں میں ایرانی ڈرونز مار گرائے۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اردن کے لڑاکا طیاروں نے اسرائیل کی جانب پرواز کرنے والے درجنوں ایرانی ڈرونز کو تباہ کر دیا۔
ایرانی سکیورٹی ذرائع کے مطابق اردن کی جانب سے اسرائیلی حمایت میں جوابی حملوں پر نظر ہے، اردن ہمارا اگلا ہدف ہو سکتا ہے۔
اس کے علاوہ ایرانی پاسداران انقلاب نے امریکا کو خبر دار کیا ہے کہ امریکا اسرائیل کی حمایت نہ کرے اور ایران کے مفادات کو بھی نقصان نہ پہنچائے۔
شام، لبنان اور عراق نے اپنی فضائی حدود بند کر دیں
ایران کے اسرائیل پر حملے کے پیشِ نظر شام، لبنان اور عراق نے اپنی فضائی حدودکو بند کر دیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اردن کا کہنا ہے کہ اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی ایرانی طیارے کو مار گرانے کے لیے تیار ہیں۔
ذرائع شامی فوج کے مطابق شام نے دارالحکومت دمشق سمیت اہم اڈوں پر ائیر ڈیفنس سسٹم کو الرٹ کر دیا ہے جبکہ اردن نے بھی ہنگامی حالت نافذ کردی ہے۔
اسرائیل نے ایرانی حملے پر سخت جوابی کارروائی کرنے کا اعلان کردیا اور اسرائیلی سکیورٹی کابینہ نےجنگی کابینہ کو ایرانی حملے پر ردعمل دینے کا اختیار دے دیا۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایرانی حملوں کا منہ توڑ جواب دیں گے، اسرائیل ہر قسم کے حملے کا جواب دیتے کے لیے تیار ہے۔
اسرائیلی سکیورٹی کابینہ کے اجلاس کے بعد نیتن یاہو نے امریکی صدرجوبائیڈن سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کابینہ اجلاس میں فیصلوں سے متعلق آگاہ کیا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایران اسرائیل کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا۔
انتونیو گوتریس نے فریقین پر فوری جنگ بندی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی کارروائی مشرق وسطیٰ میں بڑے تصادم کا باعث بن سکتی ہے۔
اسرائیل نے ایرانی حملے کی مذمت کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کر دی۔
ایران، اسرائیل حالیہ کشیدگی کب شروع ہوئی؟
اسرائیل کی جانب سے یکم اپریل کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایران کے سفارتخانے پر میزائل حملے میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے بتایا تھا کہ اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس بریگیڈز کے سینیئر کمانڈر رضا زاہدی بھی شامل تھے۔
بعد ازاں ایران نے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملے پر جوابی کارروائی کی دھمکی تھی۔
ایران کے جوابی حملے کے خطرے کے تحت امریکا نے اسرائیل میں موجود اپنے شہریوں کی نقل و حرکت محدود کردی تھی۔
ہفتے کو ایرانی فورسز نے آبنائے ہرمز میں اسرائیلی کمپنی کا جہاز قبضے میں لےلیا تھا۔
ایرانی سرکاری میڈیا کا کہنا ہے ایرانی بحریہ کے خصوصی دستوں نے ہیلی کاپٹر کا استعمال کرتے ہوئے جہاز کو قبضے میں لیا۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی بحریہ نے جہاز پر اس وقت قبضہ کیا جب وہ متحدہ عرب امارات سے 80 کلومیٹر دور آبنائے ہرمز میں سفر کر رہا تھا۔